ملک میں غیر قانونی سمزکے اجراء کا دھندہ جاری ہے،پی ٹی اے حکام کا انکشاف

اسلام آباد(سی این پی )پی ٹی اے حکام نے بائیو میٹرک سسٹم فعال ہونے کے بعد بھی غیرقانونی سمز کے اجراء کا انکشاف کردیاہے،تفصیلات کے مطابق سينيٹ قائمہ کميٹی برائے آئی ٹی کو بريفنگ دیتے ہوئے پی ٹی اے حکام نے بتایا ہے کہ صرف سرگودھا سے غير قانونی طريقے سے فعال کی گئیں 74 ہزار سمز بلاک کردی گئی ہیں۔پی ٹی اے حکام نے سينيٹ قائمہ کميٹی کو بتايا ہے کہ جعلسازوں کا سب سے بڑا گروپ سرگودھا سے آپريٹ ہورہا ہے۔ یہ گروہ عام لوگوں کوچکما دے کر ان کے نام پر کئی کئی سميں رجسٹرڈ کروا ليتا ہے ۔سرگودھا سے ايک سال ميں 74 ہزار ايسی سميں پکڑی گئيں جو پی ٹی اے کے سسٹم ميں غير قانونی طريقے سے رجسٹرڈ کی گئی تھيں۔ملزمان اين جی او کے نام پر فراڈ کرتے ہیں اور بار بار انگوٹھا مشين ميں لگانے کا کہہ کر دھوکا دہی سے سميں رجسٹرڈ کرتے ہيں۔اسکے علاوہ انگوٹھے کے نشان کوموبائل اسکينرز يا خاص سافٹ وئير کے ذريعے ٹريس پيپر پر اتارا جاتا ہے اور پھر اسٹيمپ بنا کر سميں بائيوميٹرک کے ذريعے فعال کردی جاتی ہیں۔ يہ سميں 2000 روپے سے 4000 روپے ميں جرائم پيشہ افراد کو فروخت کردی جاتی ہے۔واضح رہے کہ غير قانونی سميں گيٹ وے ايکسچينجز ميں کام آتی ہیں اور ان کا کوئی ريکارڈ نہيں ہوتا۔ پی ٹی اے کے مطابق پاکستان ميں غيرقانونی طريقے سے ايکٹيو کی گئيں 2 لاکھ سميں بند کی جاچکی ہيں۔ پونے 2لاکھ بائيو ميٹرک مشينوں ميں سے صرف 38 ہزار ہی لائيو ڈيٹيکٹنگ کی صلاحيت رکھتی ہیں۔پی ٹی اے نے کمپنيوں کو ستمبر2020 تک اپنی تمام ڈيوائسز لائيو کرنے کی ہدايت کردی ہے۔پی ٹی اے نے ہيکرز اور جعلسازی سے بچنے کيلئے کئی اقدامات کئے لیکن اب بھی پی ٹی اے کی سوا لاکھ سے زائد بائيوميٹرک مشينز کا ڈيٹامحفوظ نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں