مودی تعلیم یافتہ نہیں اسلئے طلبہ سے ہمدردی نہیں،بھارتی اداکارنصیر الدین شاہ

نئی دہلی(سی این پی)معروف بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے طلبہ پر ہونے والے تشدد پر خاموشی توڑ دی ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فلموں کے مشہور و مقبول اداکار نصیر الدین شاہ نے بھی بھارت میں طلبہ پر بدترین تشدد کے تناظر میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ کا نا انصافی کے خلاف کھڑے ہونا بہت خوش گوار ہے۔حالیہ انٹرویو میں نصیرالدین شاہ نے سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف ملک میں جاری احتجاج پر کہا کہ جس طرح طلبہ حالیہ تقسیم اور ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، وہ حیران کن ہے، تاہم مجھے وزیر اعظم مودی کے طلبہ کے ساتھ رویے پر حیرت نہیں ہے، مودی خود کبھی طالب علم نہیں رہے اس لیے انھیں طلبہ سے ہمدردی نہیں۔انھوں نے کہا کہ خود بالی ووڈ کے اندر بھی دپیکا جیسے نوجوان اداکار اور ہدایت کار اس امتیازی قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، میں بڑے اور مستحکم اسٹارز کی خاموشی کو سمجھ رہا ہوں، لیکن حیران ہوں کہ وہ کب تک اپنی خاموشی برقرار رکھ پائیں گے۔مودی پر تنقید کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہا کہ نریندر مودی خود ٹوئٹر پر نفرت پھیلانے والوں کی قیادت کر رہے ہیں، مودی سرکار کی مذہبی سیاست نے مجھے اپنی مسلم شناخت کی طرف زیادہ متوجہ کر دیا ہے اور میں پریشانی میں مبتلا ہو گیا ہوں، 70 سال بھارت میں رہنے پر بھی اگر ثابت نہ کر سکوں تو پھر نہیں پتا کیا کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی قوانین کے خلاف شدید احتجاج بدستور جاری ہے، مودی سرکار کی جانب سے اس احتجاج کو شدت عطا کرنے پر طلبہ پر بدترین تشدد کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں