غیر ملکی قرضوں کے اعدادوشمار پر دو اداروں کے موقف میں کوئی اختلاف نہیں ، ترجمان وزارت خزانہ

اسلام آباد (سی این پی )فنانس ڈویژن نے غیر ملکی قرضوں کے اعدادوشمار پر دو اداروں کے موقف میں اختلاف کی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میںکہا گیا ہے کہ جولائی تا دسمبر 2019کے دوران حکومت کے غیر ملکی قرضوں کے بارے میں حکومت کے دو اداروں کے موقف میں اختلاف ہے ۔ فنانس ڈویژن کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں من گھڑت ، غیر اخلاقی، بے بنیاد اور صحافتی اصولوں کے منافی ہیں ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ فنانس ڈویژن نے اپنی 25جنوری 2020کی وضاحت میں کہا ہے کہ جولائی تا دسمبر 2019کے دوران حکومت کے خالص غیر ملکی قرضے 1.7ارب ڈالر رہے ہیں ، اس حوالے سے حکومت کے کسی اور ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اعدادو شمار میں ان کی نفی نہیں کی گئی اور نہ ہی اس طرح کی کوئی وضاحت وزارت کی جانب سے جاری کی گئی ہے ۔ ترجمان نے واضح کیا کے فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت صرف میڈیا میں حکومتی قرضوں کے بارے میں چھپنے والی خبروں کے حوالے سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خبروں میں سابقہ قرضوں کی ادائیگی کے اعداد وشمار نہ دے کر تصویر کا صرف ایک رخ پیش کیا گیا ہے ۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ جولائی تا دسمبر 2019کے دوران 5.5ارب ڈالر کی ادائیگیاں بھی کی گئی ہیں جن میں حکومت کی طرف سے 3.8ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی بھی شامل ہے اسطرح جولائی تا دسمبر2019کے دوران قرضوں میں صرف 1.7ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے نہ کہ 5.5ارب ڈالر کا ،جیسا کہ اخبارات میں شائع شدہ خبروں میں کہا گیا ہے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ رپورٹر نے دو حکومتی اداروں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ فنانس ڈویژن کے اعدادو شمار پر کسی دوسرے سرکاری محکمہ کو کوئی اختلاف نہیں ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں