پاکستانی اور سکھ برادری کا بھارتی ہائی کمیشن لندن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

لندن(سی این پی )تحریک کشمیر برطانیہ اور ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کی کال پر سخت سردی اور بارش کے باجود ہزاروں کی تعداد میں مردوں، عورتوں اور بچوں نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر یوم سیاہ منایا اور بھارتی ہائی کمیشن لندن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس میں آزادی، جمہوریت اور انسانیت پسند کشمیری، پاکستانی اور سکھ برادری نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے مختلف بینرز اور کتبے آٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی دہشتگرد ہے اور بھارت کو دہشتگرد ملک قرار دیا جائے، کشمیریوں اورسکھوں اور دیگر اقلیتوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ مظاہرے میں مختلف کشمیری اور پاکستانی جماعتوں کے رہنماں نے بھی شرکت کی۔ اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری محمد یاسین، لارڈ قربان حسین، تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی، پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین مفتی فضل احمد قادری، مقبوضہ کشمیر کے رہنما سید نذیر احمد قریشی، پروفیسر نذیر شال، سابق وزیر حکومت آزاد کشمیر ڈاکٹر ریاض محمود، انعام الحق نامی، مفتی عبدلمجید ندیم، حافظ آزاد چوہدری، خواتین رہنما زبیدہ خان، سائمہ سلیمان سیاسی اور سماجی کمیونٹی کے سرکردہ رہنمائوں علماکرام اور کونسلرز نے مظاہرے اور میڈیاسے خطاب کیا۔ چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے، کیونکہ بھارت ایک دہشتگرد ملک ہے مودی دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ برطانیہ سکیورٹی کونسل کا مستقل ممبر ہونے حیثیت سے مسئلہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرہے، محمد غالب نے کہا کہ برطانوی حکومت نے بھارتی حکومت کے مطالبے پر مظاہرے پر پابندی لگانے سے انکار کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ برطانیہ ایک آزاد خود مختار اور جمہوری ملک ہے، بھارت انسانی حقوق کی پامالیوں کو بند کرئے اور برطانیہ نے کشمیریوں کی جدوجہد کو حق اور انصاف پر مبنی تسلیم کیا ہے۔ راجہ فہیم کیانی کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے بھارت مکرو چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ بھارت کے ناپاک عزائم اور سازشوں کو لگام دی جائے۔ امن کے تمام راستے کشمیر سے گذرتے ہیں اور دنیا کو مسئلہ کے پرامن اور دیر پا حل پر توجہ دینی چاہئے۔ نذیر قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام انتہاتی مشکل اور سنگین حالات سے گذر رہے ہیں چھ ماہ سے مسلسل کرفیو سے لاک ڈاون سے روز مرہ کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گی ہے، پروفیسر نذیر شال نے کہا کہ نریندر مودی کے ظلم اور بربریت کی داستانیں پوری دنیا کے کونے کونے تک پہنچ چکی ہیں، کشمیری عوام ان مشکل اور نا مسائد حالات میں بھارت کے خلاف ایک چٹان کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں اور استقامت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ریاض محمود نے کہا کہ مودی نے انڈیا کے اندر اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام کا قتل عام شروع کر رکھا ہے۔ مودی کے عزائم انتہاتی خطرنا ک ہیں۔ خواجہ انعام الحق نامی نے کہا کہ دو ایٹمی قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر فلیش پوائینٹ بن چکا ہے۔ عالمی امن کے علمبرداروں اور اقوام متحدہ کو مداخلت کر کے عالمی معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ مظاہرے میں چوہدری محمد رمضان، راجہ عبدالقیوم، راجہ نذیر حسین، شبیر حسین، مولانا اقبال اعوان، مولانا سرفراز مدنی، راجہ قمر عباس، چوہدری زاہد اقبال،راجہ شکیل خان، راجہ عارف کیانی،امجد عباسی، اور بڑی تعداد میں سکھ اورخواتین رہنماں نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں