کیمرہ مین فیاض علی کی موت، پی آر اے کا سینٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ، چیئرمین سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کو پی آر اے کے ساتھ ملکر معاملہ حل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (سی این پی)کئی ماہ سے تنخواہ کی عدم ادائیگی کے باعث کیمرہ مین فیاض علی کی موت اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف پی آر اے کی اپیل پر سینٹ گیلری سے صحافیوں کا واک آوٹ ،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ایک ہفتے میں تنخواہوں کی ادائیگی کا طریقہ کار طے کرنے کے لئے رولنگ دے دی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کو پی آر اے کے ساتھ ملکر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات سینیٹر فیصل جاوید بولے مسئلے کا حل یہ ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی اشتہارات اور بقایا جات سے منسلک کردی جائے جو میڈیا ادارہ حکومت سے ادائیگی کے باوجود تنخواہ ادا نہ کرے اس کا لائسنس معطل کردیا جائے نئے لائسنسز کو تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کیا جائے۔
سینیٹ اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر صحافتی اداروں میں صحافیوں کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کیمرہ مین فیاض علی کی کئی ماہ تنخواہ نہ ملنے کے باعث موت کے واقعہ کے خلاف سینیٹ کی پریس گیلری سے واک آئوٹ کیا گیا چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی ہدایت پر سینیٹر فیصل جاوید، وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمد خان، سینیٹر جاوید عباسی اور مرزا آفریدی سمیت دیگر اراکین سینیٹ کے پریس لائونج میں پی آراے کی قیادت سے مذاکرات کئے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر بہزادسلیمی ، سیکرٹری جنرل ایم بی سومرو اور دیگر ممبران نے ارکان پارلیمنٹ کو صحافیوں کو کئی کئی ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی سے پیداشدہ صورتحال پر بریفنگ دی صدر پی آر اے بہزاد سلیمی میڈیا کی صنعت میں بحرانی صورتحال کے باعث صحافی آٹھ سے دس ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔ ابھی تنخواہ سے محروم ایک فیاض جان سے گیا ہے ، مزید کئی قطار میں ہیں ۔ مزید جنازے نہیں اٹھا سکتے ۔حکومت وعدوں کے مطابق تنخواہوں کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ وعدوں ، دعوں ، اعلانات اور دلاسوں سے تھک چکے ہیں ۔ اگر تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملہ پر ایک ہفتہ میں تھوڑا پیش رفت نہ ہوئی تو سینیٹ اور قومی اسمبلی کئ پریس گیلری کو تالا لگانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ مسئلہ حل نہ ہونے پر صحافی پریس گیلری کے مستقل بائیکاٹ کے ساتھ خود کو پریس لائونج تک محدود کرلیں گے ۔ سیکرٹری جنرل ایم بی سومرو نے کہا سینیٹ صحافیوں کے مسئلہ کے حل کے لیے اپنا فرض ادا کرے ۔ چیئرمین واک آوٹ کمیٹی ارشد وحید چوہدری نے کہا ہم باربار واک آوٹ کرکے تنگ آچکے ہیں ہمیں کوئی حتمی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے ارکان پارلیمان کی جانب سے پی آراے کو صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی پر واک آوٹ ختم کردیا گیا جس کے بعد سینٹ ایوان میں ارکان کی گفتگو پر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات صحافیوں کی تنخواہوں کے مسئلہ پر اجلاس منعقد کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ سینیٹ میں پیش کرےقائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات میڈیا ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ حل کرائے
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا حکومت ایسا میکنزم لا سکتی ہے کہ ایسے چینلز کو لائسنس ہی نہ دیں جو ملازمین کو تنخواہ نہ دیں تنخواہیں ادا نہ کرنے والے چینلز کے لائسنس معطل بھی کر سکیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات بدھ کو صحافیوں کی تنخواہوں کے مسئلہ پر اجلاس کرے گی کمیٹی اجلاس میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے چار نمائندوں کو شرکت کی دعوت دے دی ہے ۔ایوان میں نکتہ اعتراض پر سنیٹر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کارکن صحافی آج برے ترین حالات سے گزر رہے ہیں۔ جس ملک میں وزیر اعظم کہے دولاکھ میں تنخواہ میں گزارہ نہیں ہوتا وہاں بیس ہزار تنخواہ والے کارکن کا گزارہ کیسے کرسکتے ہیں ایک کیمرہ مین فیاض اس جہان سے چلا گیا سینٹ کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا مرحوم کیمرہ مین فیاض کے لئے پریس لاونج میں بھی دعا ہوئی تنخواہ نہ ملنے سے کیمرہ مین کا فوت ہوجانا دل خراش واقعہ ہے ہماری حکومت نے پچھلی حکومت کے پانچ ارب روپے ادا کئے حکومت نے واجبات ادا کردیئے ہم میڈیا مالکان سے پوچھیں گے جب حکومت سے پیسے لے لئے تو کارکنان کو کیوں تنخواہیں نہیں دی گئیں ہم قانون میں ترمیم لائیں گے کہ جو میڈیا مالک حکومت سے اشتہارات لے لے مگر کارکنان ک تنخواہیں نہ دے اس کے خلاف ایکشن تجویز کریں گے، سینیٹر محسن عزیزنے کہا کہ سوچیں دس ماہ جس کو تنخواہ نہ ملے اس کا کیا ہوگا سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کیمرہ مین فیاض کی موت سب کو ہلاکر رکھ گئی جو میڈیا ہاوسز تنخواہیں نہیں دے رہے ان کی لسٹ بننی چاہئے اشتہارات کی سرکاری رقم پہلے کارکنان کو تنخواہ سے منسلک کردی جائے۔ سینیٹر کبیر محمد شاہی نے کہا ایک سال سے آدھے ملازمین میڈیا سے فارغ کئے جاچکے ہیں حکومت نے جب اشتہارات و بقایا جات کو تنخواہوں سے منسلک کردیا ہے تو عمل کیوں نہیں کیا جارہا ہے سینیٹر شیری رحمن نے کہا اسی ہفتے قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات تنخواہوں کا مسئلہ حل کرے چیف وہپ سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا معاون خصوصی اطلاعات کو اطلاعات کمیٹی میں بلاکر مسئلے کا حل نکالا جائے۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ارکان کی گفتگو کے بعد رولنگ دی کہ ایک ہفتے کے اندر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میڈیا کارکنان کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں