کھیلوں کے میدان میں مثبت تبدیلی کےلئے تمام ترکوششیں کریں گے،فہمیدہ مرزا

اسلام آباد(سی این پی) پاکستان سپورٹس بورڈ کی ایگزیکٹوکمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت وزارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری آئی پی سی، ڈی جی پی ایس بی اور ڈی ایس سپورٹس بھی موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف اہم نکات پر غور کیا گیا جن میں مالی معاملات، ملازمین سے متعلق امور، بجٹ، سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن، سیف گیمز کے تمغہ جیتنے والوں کو نقد انعام دینے اور دیگرمعاملات شامل تھے۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ملازمین کسی بھی ادارے یا نظام کو موثراندازمیں چلانے کےلئے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے ملازمین کے تحفظات اور شکایات کو جلد از جلد حل کرنے پر بھی زور دیا۔ پی ایس بی کے گریڈ17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کے طبی الائونس میں موجودہ تضادات سے متعلق معاملات بھی منظر عام پر لائے گئے۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے تمام ملازمین جو اپنے میڈیکل الاﺅنس کی حد سے تجاوز کر چکے ہیں، انہیں اضافی رقم واپس کرنا ہوگی، لہذا اس مسئلہ کے حل کےلئے سیکرٹری آئی پی سی کی زیر نگرانی ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ریسلر دین محمد کے اہم معاملے پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ دین محمد 1954ءکے ایشین گیمز کا پہلا پاکستانی گولڈ میڈلسٹ ہے۔ کھیلوں کے میدان میں دین محمد کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بیمار کھلاڑی کو پانچ لاکھ نقد رقم دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے پرانے کھلاڑی کےلئے مزید مدد کے حصول کیلئے وزیراعظم کو ایک سمری پیش کرنے پر بھی زور دیا۔ ڈاکٹر فہمیدہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پی ایس پی نے گزشتہ سات ماہ کے عرصے میں اپنے ذرائع سے محصولات کی پیداوار میں 186 فیصد اضافہ حاصل کیا۔ سال 2018ءسے 2019ءمیں کل آمدنی کا تخمینہ تقریبا 9.5 ملین روپے تھا جو 2019ءسے 2020ءکے دوران 17.5 ملین تک بڑھ گیا۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے میں ایس بی کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور اس پر زور دیا کہ اب بھی بہت صلاحیت موجود ہے اور ہم سپورٹس کمپلیکس کو اپ گریڈ کر کے اس سے مزید فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اجلاس کے اختتام پر ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ غیر منصفانہ اور غیر شفاف الیکشن تھے۔ ڈاکٹر فہمیدہ نے زور دے کر کہا کہ اس قسم کا طرز عمل ملک میں کھیلوں کے مجموعی ماحول کےلئے نقصان دہ ثابت ہو ر ہا ہے۔ ڈاکٹر فہمیدہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کھیلوں کے میدان میں مثبت تبدیلی لانے کےلئے تمام تر کوششیں کریں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں