کورونا کے خلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکار بھی میدان میں آگئیں

پشاور (سی این پی )کورونا کیخلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکار بھی میدان میں آگئیں، خواتین پولیس اہلکاروں نے دوران پور قرنطینہ میں پوزیشن سنبھال لی ہے۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں کورونا کیخلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکاروں کی صف بندی ہوگئی اورخواتین پولیس اہلکاروں نیدوران پور قرنطینہ میں پوزیشن سنبھال لی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 25 سے زائد خواتین پولیس اہلکارضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعینات ہیں ، دوران پور قرنطینہ میں تفتان بارڈر سے آئیزائرین کورکھا گیاہے، قرنطینہ میں تعینات خواتین پولیس اہلکاروں کو خصوصی لباس فراہم کئے گئے ہیں۔یاد رہے پشاور پولیس نے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کئے تھے، حفاظتی سوٹ سر، پائوں، ہاتھوں سمیت پورے جسم کومحفوظ بنانے کیلئے استعمال ہوں گے۔سی پی اوپشاور محمد علی گنڈاپور کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر سے آئے تمام زائرین کو قرنطینہ سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے، تیار کئے گئے سوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پراہلکاراستعمال کر رہے ہیں۔محمد علی گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی پروٹیکشن سوٹ، پولیس لائن کے انٹری پوائنٹس، لاک ڈائون والے علاقوں اور مخصوص چیک پوائنٹس پر موجود اہلکاروں کو دیے جائیں گے۔گذشتہ روز وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی جانب سے صوبے کے کمزور طبقے کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا تھا، محمودخان کا کہنا تھا کہ صوبے کی43فیصدآبادی پیکج سے مستفیدہوگی اور 19 لاکھ آبادی کواحساس پروگرام کیتحت5ہزارماہانہ ملیں گے۔وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ پیکج ابتدائی 3ماہ کیلئے حالات کودیکھتے ہوئے توسیع بھی کی جاسکتی ہے، حکومت اس مقصد کیلئے11 ارب 60 کروڑروپے مہیا کریگی۔حکومت نے یکاروبائی طبقے کیلئے ٹیکسزمیں 5ارب کی چھوٹ دی ہے، محکمہ صحت کیلئے 8ارب روپے کاامدادپیکج اور محکمہ ریلیف کے لئے6 ارب روپے پیکج کی منظوری دی گئی ہے، ضرورت پڑنے پرترقیاتی پروگرام سے بھی کٹوتی کی جاسکتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں