پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج میں اہم پیش رفت

کراچی(سی این پی) پاکستان میں پیسو ایمونائزیشن سے کورونا کے علاج میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ، سندھ میں 3سرکاری اسپتالوں کو پلازمہ جمع کرنے کی اجازت مل گئی، ڈاکٹر طاہر شمسی نے پلازہ جمع کرنے کی تحویز دی تھی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے صوبے کے تین سرکاری اسپتالوں کو پلازمہ جمع کرنے کی اجازت دے دی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق سول اسپتال، لیاقت یونیورسٹی اسپتال ، حیدرآباد اور این آئی بی ڈی کوپلازمہ جمع کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے، پیسو ایمونائزیشن کے لیے فزیشن، انفکیشن ڈیزیز کے ماہر، آئی سی یو اسپشلسٹ اورٹرانسفیوژن اسپشلسٹ کی خدمات حاصل ہوں گی جبکہ سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا نمائندہ بھی پلازمہ جمع کرنے کے عمل میں شامل ہوگا۔واضح رہے کہ کوروناکے باعث تین سو سے زائد اموات ہونے پر طاہر شمسی نے پلازہ جمع کرنے کی تحویز دی تھی۔یا درہے چند ہفتے قبل ڈاکٹر طاہر شمسی اور ٹیم نے پاسیوامیونائزیشن کیلئے پلازمہ لینے کاآغازکیا تھا،ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کورونا سے صحت یاب افراد کاپلازمہ لینا شروع کردیا ہے، وفاق اور صوبائی حکومتوں کی اجازت سے پلازمہ لے رہے ہیں۔انھوں نے کہا تھا کہ کن کورونا کے مریضوں کوپلازمہ لگانا ہے اس کا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرے گا، ابتدائی طور پر انتہائی تشویشناک مریضوں کیلئے پلازما استعمال کریں گے۔ماہرامراض خون نے مزید کہا تھا کہ چین، امریکا، جرمنی ،اسپین ،اٹلی میں پلازما ٹرانسفیوژن ہورہا ہے، ہماری تیاریاں مکمل ہیں، اس وقت ملک بھرمیں پچاس سے ساٹھ افراد پلازما دینے کے قابل ہیں،ایک ایک پاکستانی کی جان بچانا ہمارامشن ہے۔خیال رہے سندھ حکومت نے کوروناکے علاج سے متعلق پلازمہ لگانے کے تجربے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے، قائم کردہ 8رکنی کمیٹی میں نجی وسرکاری شعبے کے ماہرین ، وفاقی سیکریٹری انسانی حقوق رابعہ جویری آغا، ضمیر گھمروایڈووکیٹ ،ڈاکٹر طاہر شمسی،ڈاکٹر شوبھا لکشمی اور ڈاکٹرخاور عباس شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں