نوجوانوں کو بائولنگ سیکھنے کےلئے زیادہ سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے،وسیم اکرم

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں ابھرتے ہوئے باصلاحیت فاسٹ بائولرز کو زیادہ سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 کرکٹ سے بائولرز نہیں بن سکتے. نوجوانوں کو باولنگ سیکھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی 20 ایک اچھا تفریح ہے۔ لیکن ان میں بولروں کی کارکردگی معلوم نہیں ہوسکتی۔ طویل فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی جانچا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ جب میں ٹیم میں نیا تھا تو میں (سابق کپتان) عمران خان اور جاوید میانداد کی طرف سے اپنے بارے میں تبصرہ سنتا تھا کہ اس لڑکے میں خصوصی ٹیلنٹ ہےتو جب میں نے ان سے پوچھا کہ مجھ میں وہ کونسی خصوصیت ہے توانہوں نے کہا کہ آپ کی نپی تلی بائولنگ کرتے ہیں اور میں گیند کو سوئنگ کرتا ہوں “۔ تب میں نے ان چیزوں پر کام شروع کیا۔ وسیم اکرم نے کہا جب میں پہلے دورے پر نیوزی لینڈ گیا اور وہاں پر10 وکٹیں حاصل کیں تو مجھے احساس ہوا کہ یہ میرے اور ملک کے لیے اغزاز کی بات ہے اور میں نے اس وقت سوچا کہ 20 سال تک ملک کے لیے کھیلتا رہوں گا، وسیم اکرم نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پریکٹس سیشن کے دوران اپنی صلاحیتوں کو بہتر کیا. شروع میں بائیں ہاتھ کے بہت ہی کم فاسٹ بائولر وکٹ کے رائونڈ باولنگ کرتے تھے۔ ایک نوجوان بائولر کی حیثیت سے میں نے سوچا کہ اگر میں اس طرف سے بولنگ کروں گا تو ایک مختلف زاویہ پیدا ہوگا اور بلے باز کو مشکل پیش آئے گی، یہ وہ چیزیں تھیں جن کو میں نے خود سیکھا تھا۔ میں نے پرانی گیند کو نیٹ میں اٹھایا اور اپنی رن اپ کے دوران امپائر کے پیچھے چھپنے جیسی چیزوں کو آزمایا۔میں آج کل بہت سارے تیز بولروں کو دیکھتا ہوں وہ تیز بھاگتے ہوئے تیز رنرپ کے ساتھ بغیر کسی ورائٹی کےباولنگ کرتے ہیں۔ اس سے کسی بلے باز کو دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔ بہت ساری چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں جو بولر کسی بلے باز کو پریشان کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں