بھارتی میڈیاکی مضحکہ خیز رپورٹنگ، کبوتر کو پاکستانی جاسوس قرار دے کر قیدکر دیا

اسلام آباد(سی این پی) بھارتی میڈیا نے پاکستان، افواج پاکستان کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈا اور الزامات لگانے کی روش ترک نہ کی،ایک بار پھر جموں بارڈر سے کتوبر پکڑ کر پاکستان پر جاسوسی کا الزام عائد کردیا، بھارتی چینلز نے غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی انتہا کر دی اور کتوبر پر جاسوسی کا الزام لگا دیا یہ پہلی بار نہیں کہ انڈین میڈیا بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے اس قبل بھی متعدد مرتبہ کتوبر پکڑ کر ایسے ہی ملتے جلتے الزامات لگائے گئے، بھارتی میڈیاکا جدید مواصلاتی نظام کی موجودگی میں بھی قدیم پیغام رسانی کے طریقہ کار استعمال کرنے کا الزام حقائق کے برعکس ہے اور یہ بات واضح ہےکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کرونا کی آڑ میں کشمیریوں پر کئے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہا ہے،نہتے کشمیریوں کی نسل کشی اور کشمیر کی حیثیت کو ختم کرنے کےلئے بھارتی مظالم عالمی برادری سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں،

عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بین الاقوامی میڈیا متعدد مرتبہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے مظالم کا پردہ چاک کرچکا ہے مگر اسکے باوجود بھارت اور بھارتی میڈیا پاکستان اور پاک فوج کی ہرزہ سرائی سے باز نہیں آرہا اور کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا کتوبر کو لیکر انڈین میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور یہ الزام لگارہا ہے کہ اس کتوبر کے پاؤں میں ایک چھلا تھا جس پر کوئی کوڈ لکھا ہوا ہے جبکہ بھارتی اینکرز اس کتوبر پر یہ بھی الزام عائد کررہے ہیں کہ یہ کتوبر بارڈر کی معلومات حاصل کررہا تھا تعجب اس بات پر ہے کہ ٹیکنالوجی کے دور میں جہاں ڈرون طیارے موجود ہیں کبوتر بارڈر کی نگرانی کیسے کرسکتا ہے اور بے زبان پرندہ کیسے اطلاع دے سکتا ہے کہ بارڈر کے اس پار کیا ہورہا ہے، پالتو پرندے پر بھی بھارت اور بھارتی میڈیا کے اوچھے الزامات کسی بھی ذی شعور انسان کی سمجھ سے بالا تر ہیں اور بھارتی میڈیا کی جانبداری اور غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کا منہ بولتا ثبوت ہیں؛

اپنا تبصرہ بھیجیں