عظمٰی خان تشدد کیس کا ڈراپ سین، اداکارہ نے معاملے کو غلط فہمی قرار دیکر مقدمہ واپس لے لیا

لاہور(سی این پی) معروف ماڈل و اداکارہ عظمٰی خان نے پاکستان بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کی بیٹیوں اور آمنہ عثمان کے خلاف مبینہ تشدد کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔اداکارہ نے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقدمہ غلط فہمی کی بنیاد پر درج کروایا تھا اس لیے وہ مقدمے سے دستبردار ہوتی ہیں اور کوئی گواہی یا شہادت پیش نہیں کرنا چاہتیں۔ عظمٰی خان اور ان کی بہن ہما خان نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت کیس میں مزید کارروائی نہ کرنے سے متعلق بیان جوڈیشل مجسٹریٹ نعمان ناصر کے روبرو قلمبند کروایا۔واضح رہے کہ چند روز قبل لاہور پولیس نے اداکارہ عظمٰی خان کی درخواست پر آمنہ عثمان سمیت ملک ریاض کی دو بیٹیوں اور ذاتی گارڈز کے خلاف گھر میں گھس کر تشدد، مار پیٹ کرنے، سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے، قیمتی اشیا کو نقصان پہنچانے، قیمتی اشیاء اور زیورات چوری کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔عظمٰی خان اور انکی بہن ہما خان کا عدالت میں کہنا تھا کہ ان پر ایف آئی آر میں درج ملزمان میں سے کسی نے بھی تشدد نہیں کیا اور وہ گھر میں رکھے میز سے گرنے والے گلاس کے باعث زخمی ہوئیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر چند ویڈیوز گردش کر رہی تھیں جن میں تین خواتین ذاتی محافظوں کے ہمراہ اداکارہ عظمٰی خان کے گھر میں داخل ہوئیں اورانہوں نے گھر میں توڑ پھوڑ شروع کردی اور وہاں موجود اداکارہ عظمٰی خان اور انکی بہن ہما خان کو تشدد کا نشانہ بنایا، جسکے بعد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور واقعے کے دو روز بعد اداکارہ اور انکی بہن معروف قانون دان حسان نیازی کے ہمراہ دوبارہ منظر عام پر آئیں اور ویڈیو پیغام میں روتے ہوئے انصاف کا تقاضا کیا، جس کے سوشل میڈیا پر ٹھیکیدار کی بیٹی ٹرینڈ بنا اور مقدمہ درج ہوا، مقدمے کے اندراج کے چند روز بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے آمنہ عثمان، پشمینہ ملک اور عنبر ملک کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔دوسری جانب اداکارہ عظمیٰ خان اور آمنہ عثمان اور ملک ریاض کی بیٹیوں کے درمیان تصفیے کی خبریں گذشتہ چند روز سے گردش کر رہی تھیں اور بالآخر عظمٰی خان تشدد کیس کا ڈراپ سین ہوگیا اور اداکارہ اور انکی بہن معاملے کو غلط فہمی قرار دے کر مقدمے سے دستبردار ہوگئیں؛

اپنا تبصرہ بھیجیں