اسلام آباد (سی این پی) چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکیوں کے معاملہ کا از خود نوٹس لے لیا ہے، کل کیس کی سماعت ہوگی۔تفصیل کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دی گئی دھمکیوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ یہ نوٹس آغا افتخار مرزا کی ویڈیو کے حوالے سے لیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت 26 جون کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ویڈیو میں آغا افتخار مرزا نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف تضحیک آمیز گفتگو کی تھی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے وائرل ویڈیو کے حوالے سے کل درخواست دی تھی۔ادھر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکیاں ملنے کے معاملے پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج کرکے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے۔قتل کی یہ دھمکی انٹرنیٹ کے ذریعے ویڈیو میں دی گئی۔ پولیس کا موقف ہے کہ انٹرنیٹ سے متعلق معاملات پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں، متعلقہ فورم ایف آئی اے ہے، اس لیے درخواست اسے بھجوائی گئی ہے۔
پیٹرول پمپ پر آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی
وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت نواز شریف آئی ٹی سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس
آرمی چیف سے سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی میڈیا رپورٹس اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔دفتر خارجہ
بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف نیتن گوراگ کو نشان امتیاز ملٹری سے نواز دیا گیا
بلاول بھٹو نےاپوزیشن اراکین کو جنگل کا بندر قرار دے دیا
ہاؤسنگ اسکینڈل، اگر کلین چٹ دینا ہوتی تو انکوائری شروع نہ ہوتی، وزیر دفاع
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر لاپرواہی قبول نہیں،وزیراعظم کی تنبیہ
فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا: زاہد حامد کا کمیشن کو بیان
جناب وزیر اعظم ،کس قانون کے تحت ایک جعلی ادارے کو آپ کروڑوں روپے سالانہ امداد دے رہے ہیں جو اس سے قبل 12 کروڑ ماضی کی حکومتوں سے وسول کر چکا ہے اور اس کا ٹھرڈ پارٹی آڈت بھی باقی ہے اور اس اداور ک این پی سی کے خلاف ایک معزز عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے کہ یہ ادراہ غیر قانونی ہے۔ اور اس ادراے کو تا حال کسی بھی معزز عدالت سے کوئی رعائت میسر نہ ہے اور نہ ہی ہمارا فیصلہ موئخر یا معظل ہے۔پھر یہ لو آفیئر کیسا ہے۔