لاک ڈائون کے دوران سعودی طالبہ کا مثالی اقدام

ریاض(سی این پی) سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچا ئوکے لیے لاک ڈائون اور کرفیو کے دوران ایک طالبہ نے لوگوں کو مختلف اشیا کے لیے ہوم ڈلیوری کی سہولت فراہم کرنا شروع کردی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں میڈیکل کی طالبہ ریفال خواجی نے کرفیو کے دوران ہوم ڈلیوری سروس کی خدمات انجام دینا شروع کردیں۔ایک ٹی وی پروگرام میں طالبہ نے بتایا کہ مملکت میں جب کرونا کی وبا پھیلنا شروع ہوئی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کرفیو اور لاک ڈائون کا آغاز ہوا تو میں نے سوچا ان مشکل حالات میں کس طرح لوگوں کی خدمت کر سکتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا سے اکثر لوگ گھبرائے ہوئے تھے، ایسے واقعات بھی میرے سامنے تھے کہ لوگ اس وبا کے خوف سے گھروں سے ہی نہیں نکلتے تھے۔ ان حالات میں، میں نے فوڈ ہوم ڈلیوری سروس کا انتخاب کیا جس کے ذریعے لوگوں کو اشیائے خور و نوش ان کے گھروں تک پہنچا سکتی تھی۔سعودی طالبہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے ڈرائیونگ لائسنس کی بنیاد پر گاڑی رینٹ پر حاصل کی اور ہوم ڈلیوری سروس کا آغاز کردیا۔ گزشتہ 3 ماہ جدہ میں وہ یہ خدمت انجام دیتی رہیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرفیو اور لاک ڈائون کے دوران اشیائے ضرورت کے حصول کے لیے ہوم ڈلیوری سروس کے رجحان میں اصافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ہوم ڈلیوری سروس کے لیے کرفیو پاس صرف ان اداروں کے لیے جاری کیا جاتا تھا جو باقاعدہ وزارت میں رجسٹرڈ تھے، ہوم ڈلیوری ایپ سے منسلک کارکنوں کے لیے بھی وزارت صحت نے مقررہ قواعد جاری کیے تھے تاکہ کرونا سے لوگوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں