ترجمان جماعت اسلامی کشمیر زاہد علی ایڈوکیٹ گرفتار،سینٹرل جیل سری نگر منتقل

سری نگر(سی این پی)مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے ترجمان سینئرقانون دان زاہد علی کو ایک بار پھر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے زاہد علی کے خلاف دائر ڈوزیئر میں دعوی کیا گیا ہے کہ زاہد علی حریت رہنما سید علی گیلانی اور جماعت اسلامی کے سابق صدرغلام محمد بٹ کے قریبی ہیں۔ ان کو ملک مخالف سرگرمیاں میں ملوث پایا گیا ہے۔وہ لگاتار بھارت کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے آئے ہیں ساتھ ساتھ عوام کو سکیورٹی فورسزپر سنگ بازی کے لئے اکساتے رہے ہیں۔مقبوضہ جموں کشمیر پولیس کے ایک سینیئر افسر کا کہنا ہے کہ زاہد علی کو گذشتہ مہینے کی 30 تاریخ کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ناعمہ علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ان پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور سرینگر کے سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔جبکہ زاہدعلی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان پرعائد تمام الزامات گزشتہ الزامات کی طرح بے بنیاد ہیں۔ انھیں گذشتہ برس بھی پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ جس کےبعدعدالت نے تمام الزامات بے بنیاد مان کر انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بار بھی جو الزامات ان پر عائد کیے گئے ہیں وہ کوئی نئے نہیں ہیں۔ گزشتہ گرفتاری کے احکامات میں بھی یہی وجوہات بیان کی گئی تھی۔ ضلع انتظامیہ سوچ سے بالاتر رہ کر یہ اقدامات جاری کر رہی ہے۔ ہم اس حوالے سے ایک بارپھر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے.

اپنا تبصرہ بھیجیں