برلن(سی این پی) کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ دنیا بھر میں عائد لاک ڈائون میں نرمی لائی جارہی ہے اور رفتہ رفتہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں، تاہم ہزاروں کے عوامی اجتماعات اب بھی خطرہ ہیں۔ ماہرین نے اسی حوالے سے ایک منفرد تجربہ کیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن شہر لائپزگ میں ہالے یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ہفتے کے روز ایک خصوصی میوزیکل کنسرٹ کے دوران اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے کہ ہجوم والے عوامی مقامات میں کرونا وائرس انفیکشن پھیلنے کا خطرہ کتنی حد تک بڑھ سکتا ہے۔اس کنسرٹ میں کانٹیکٹ ٹریسنگ آلات سے لیس 2 ہزار شرکا ء نے سینسرز کی نگرانی میں شرکت کی۔ یہ مشاہدہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جرمنی میں کم از کم نومبر تک بڑی عوامی تقریبات پر پابندی عائد ہے۔مشہور جرمن گلوکار ٹم بینڈزکو نے ایک دن میں 3 الگ الگ کنسرٹس میں رضا کارانہ طور پر پرفارم کیا، تاکہ ایسے اجتماعات کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔اس تجرباتی کنسرٹ میں 2 ہزار افراد موجود تھے جو زیادہ تر نوجوان، صحت مند اور کسی بھی خطرے کا شکار نہیں تھے۔ تمام شرکا کو کنسرٹ میں شمولیت سے قبل اپنے کوویڈ 19 ٹیسٹ کا منفی نتیجہ فراہم کرنا تھا۔ہال میں پہنچنے پر ان کا درجہ حرارت بھی نوٹ کیا گیا، ماہرین مذکورہ تجربے سے حاصل ہونے والے نتائج کی جانچ کر رہے ہیں اور اس حوالے سے جلد حتمی نتیجہ مرتب کیا جائے گا۔
یاسمین راشد کی طبعیت شدید ناساز، جیل سے ہسپتال منتقل
فائرنگ سے کسٹم کے 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق
مہنگی روٹی فروخت کرنے پر 80 افراد گرفتار
آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم
وفاقی پولیس کے اہلکارورں نے شہری کو لوٹ لیا، مقدمہ درج
بھارت اور پاکستان میں پنجاب کے لوگوں نے میرے وزیر اعلیٰ بننے پر جشن منایا، مریم نواز
ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالناہوگا، صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں روٹی کے نرخ کی نگرانی کریں، وزیر اعلیٰ پنجاب
سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع میجر جنرل طلال بن عبداللہ دورہ پاکستان پر پہنچ گئے
پاکستان کی ترقی کے لیے کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم