سالانہ 163000 افراد تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے موت کا شکار ہوتے ہیں،اظہر سلیم

اسلام آباد(سی این پی)تمباکو کے ٹیکس میں اضافہ تمباکو کی کھپت کو کم کرنے کا ایک موثر طریقہ ثابت ہوا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2012 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگر تمام ممالک میں سگریٹ پر ایکسائز کی مقدار میں 50 فیصد اضافہ کیا تو49 ملین کم تمباکو نوش ہوں گے جسکا مطلب ہے کہ تمباکو نوشی سے ہونے والی 11 ملین اموات کو روکا جا سکتا ہے۔ایچ ڈی ایف کے سی ای او اظہر سلیم نے بتایا کہ پاکستان میں تمباکو کے استعمال میںاضافہ ہو رہا ہے اور سالانہ لگ بھگ تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے 163000 افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔ سالانہ 143 ارب روپے معاشی خراجات میں ضائع ہو جاتے ہیں۔ پاکستان میںغریب گھرانوں میں تمباکو کا استعمال سب سے زیادہ ہے غریب ترین گھرانے اپنی آمدنی کا14فیصد تمباکو کی خریداری پر صرف کرتے ہیں۔ اس طرح دوسری بنیادی ضروریات جیسا کہ کھانا،تعلیم اور رہائش پر خرچ کرنے کو کچھ رقم نہیں بچتی۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت غریبوں اور مسکینوں کے لئے اپنے ریلیف پیکج کو برقرار رکھنے کے لئے مزید فنڈز بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو محصول کے متعدد ذرائع ہوسکتے ہیں جن میں غیرضروری مصنوعات پر ٹیکس لگانا ایک اہم ذریعہ ہے۔ 2019 میں کابینہ نے ایک سرچارج بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت سگریٹ کے ایک پیکٹ پر 10 روپے اور شوگری ڈرنگ کے 250mlپر ایک روپیہ ٹیکس لگانا تھا۔ سالانہ 4 ارب سی زیادہ سگریٹ پی کر تیار ہوتے ہیں اس لیے 10روپے فی پیک سرچارج سے تقریبا 40 ارب روپے کی آمدنی ہوسکتی ہیں۔ اسی طرح ہر سال 10بلین 250 ملی لیٹر کی بوتل یا مساوی شو گر ڈرنگ تیار کیے جاتے ہیں جس سے مزید 1 ارب روپے کی آمدنی ہوسکتی ہے۔ اس طرح سالانہ پچاس ارب روپے جمع کیے جا سکتے ہیں لیکن افسوس اس بل پر کبھی عمل نہیں ہوا لہذا حکومت سے ہماری درخواست ہے کہ اس پر عمل درآمد کر کے غور کیا جائے۔غریب گھرانوں میں تمباکو کا استعمال صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافے، آمدنی کوکم کرنے اور پیداواری قوت میں کمی کے ساتھ ساتھ خاندانی وسائل کو بنیادی ضروریات جیسا کہ تعلیم خوراک پر خرچ کرنے سے محروم رکھتی ہے۔ لہذا کم آمدنی والے گھرانوں نے سگریٹ کی قیمتوں میں تبدیلی کے باعث زیادہ مطابقت پذیر ہوگئے ہیں اس سلسلے میں سب سے موثر اقدام زیادہ ٹیکس عائد کرنا ہے جس کے نتیجے میں تمباکو کی مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں انہوںنے کہا کہ زیادہ ٹیکس ،اوور چارج کی مدد سے سگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس سے رسائی محدود ہوجائے گی اور با لآخر نوجوان اور غریب گھرانوں میں کمی آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں