ملک بھر میں تعلیمی ادارے 6 ماہ بعد دوبارہ کھل گئے

اسلام آباد(سی این پی)کورونا لاک ڈائون کے باعث بند تعلیمی ادارے 6 ماہ بعد مرحلہ وار کھلنے لگے جس کے بعد ملک بھر میں جامعات اورکالجوں کے ساتھ ساتھ نویں اور دسویں جماعت کی کلاسوں کا آغاز ہوگیا۔سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کالجز ، جامعات اور اسکولوں میں نویں، دسویں جماعت کی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔وزیراعظم نے تمام اسکولز پبلک ہیلتھ سیکیورٹی رولزکے مطابق کھولنے کی ہدایت کی ہے۔تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے کے تحت اب 23 ستمبر کو چھٹی ، ساتویں اورآٹھویں کلاسز جب کہ 30 ستمبر سے پرائمری کلاسز بھی شروع ہوجائیں گی۔تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیاجارہا ہے، داخلے کے مقام پر طلبہ کے درمیان سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے نشان بنائے گئے ہیں جب کہ واک تھرو جراثیم کش گیٹ نصب کیے گئے ہیں، اس موقع پر اسپرے اور سینی ٹائز بھی کیاگیا۔اسکولوں کو روزانہ کی بنیاد پر ڈس انفیکیٹ کیا جائے گا، لاک ڈائون کے دوران بعض اداروں نے آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری رکھا اور امتحانات بھی لیے جس میں کامیاب امیدوار نئے سمسٹرز میں تعلیم جاری رکھیں گے۔پنجاب کے تعلیمی ادارے کورونا کیسز بڑھنے کے بعد 13 مارچ کو بند کردیے کئے گئے تھے، اس دوران تین بار تعلیمی ادارے کھولنے کی تجویز زیر غور آئی لیکن حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔کورونا کے دنوں کو گرمی کی چھٹیاں شمار کرکے جون تک تعطیلات کا اعلان کردیا گیا جب کہ کورونا کیسز بڑھنے پر فیصلہ 15 اگست تک موخرکیا گیا جو 15 ستمبر تک چلا گیا۔اب ایس او پیز کے تحت مرحلہ وار کلاسزشروع رہی ہیں، اساتذہ اور طلبہ ماسک پہن کر آئیں گے، کلاس رومز میں سماجی فاصلہ رکھا جائے گا اور اس حوالے سے اساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی گئی ہے۔پنجاب میں کالجز اور یونیورسٹیز میں ڈگری پروگرامز کے طلبہ کو مرحلہ وار بلایا جائے گا اور زیادہ تر طلبہ آن لائن ہی کلاسز لیں گے، خصوصی بچوں کے تعلیمی ادارے صبح 8 سے 11 بجے تک کھلیں گے۔طلبا اور اسٹاف کو ماسک کے بغیر تعلیمی اداروں میں اندر جانے کی اجازت نہیں ہے جب کہ طلبا کا ٹمپریچر اور دیگر کورونا ایس او پیز کو چیک کیا جارہا ہے، تعلیمی اداروں میں جگہ جگہ سینی ٹائزر بھی رکھے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں