ٹرمپ کو زہر آلود خط بھیجنے والی مشکوک خاتون گرفتار

واشنگٹن(سی این پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طور پر ایک زہر آلود خط بھیجنے والی مشکوک خاتون کو کینیڈیائی سرحد پر گرفتار کرلیا گیا ہے، رائسن نامی مہلک زہر کو لفافوں میں وہائٹ ہائوس کے پتہ پر بھیجا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے زہریلے مواد سے بھرے ہوئے خط کا لفافہ ضبط کرلیا ہے جو وائٹ ہائوس کے پتے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے بھیجا گیا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وہائٹ ہائوس آنے والے پیکٹوں کی چھٹائی کے دوران مشکوک پائے گئے ان لفافوں کی جانچ پڑتال کی گئی جو اس ہفتے کے شروع میں وہائٹ ہائوس آئے تھے۔تفتیش میں لفافے میں رائسن نامی زہر کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی ہے، تفتیش کار یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا اس طرح کے اور بھی لفافے بھی بھیجے گئے ہیں یا نہیں۔سرحدی حکام نے ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کینیڈا سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھی۔ انہوں نے مبینہ طور پر ریسین نامی زہرسے آلودہ ایک خط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وہائٹ ہائوس بھیجا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خاتون کینیڈا سے نیویارک کے راستے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھی کہ امریکی کسٹمز اورسرحدی تحفظ فورس کے افسران نے اسے حراست میں لے لیا۔قانون نافذ کرنے والے افسران نے بتایا کہ مذکورہ خاتون پر امریکی قوانین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا، امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی ابتدائی جانچ میں زہریلے مواد کی تصدیق ہوئی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ رسن ایک انتہائی مہلک مادہ ہے جسے کاسٹر بینس(ارنڈی کی پھلیوں)سے نکالا جاتا ہے جس کی معمولی مقدار بھی سونگھنے سے جسم کے اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں، امریکی حکام نے مشکوک خط کے حوالے سے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں