قائمقام صدر ZTBLکی اجارہ داری، مستقل صدر ZTBLکی تعیناتی کی راہ میں رکاوٹ،اختیارات کا ناجائز استعمال،بنک خسارے کی طرف گامزن

قائمقام صدر ZTBL شیخ امان اللہ دونوں ہاتھوں سے بنک کو لوٹنے لگے،نو ماہ میں چالیس لاکھ کا ٹی اے ڈی اے ڈکار لیا، اپنی تنخواہ میں رواں برس ایک لاکھ روپے کا اضافہ،ملازمین کی تنخواہ بجٹ میں منظوری کے باوجود نہ بڑھ سکی،من مانے فیصلوں میں انکی کوئی نظیر نہیں،سابق صدر زرعی ترقیاتی بنک ذکاء اشرف نے (AMI)خراب کی جو موصوف نے خلاف ضابطہ اور قانون 2014میں طلعت حسین اس وقت کے صدر ZTBLسے درست کروا لی

سٹیٹ بنک آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں زرعی ترقیاتی بنک کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کئی سوالات اٹھائے زرعی ترقیاتی بنک کی کارکردگی غیر مطمئن ہے اور ادارہ خسارے کی طرف جا رہا ہے،وصولیوں کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے بنک وصولیاں کرنے میں بھی بری طرح ناکام ہے،کسانوں کو قرضے دینے کا ہدف بھی نا قص پالیسیوں کی وجہ سے پورا نہ ہوسکا،حکومت مستقل صدر تعینات کرنے میں ناکام

قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بنک شیخ امان اللہ کوناقص کارکردگی کی وجہ سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اسد عمر نے تین اکتوبرکو طلب کر لیا، ذرائع کے مطابق قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ کو اختیار ات ناجائز استعمال، غیر قانونی بھرتیاں،غلط ٹرانسفرز اور پوسٹنگ کی وجہ سے طلب کیا گیا، شیخ امان اللہ کی لابی اس قدر مضبوط ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد مستقل صدر کی تعیناتی کے احکامات بھی انکی لابی نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیے

اسلام آباد(سی این پی)قائمقام صدر ZTBL دونوں ہاتھوں سے بنک کو لوٹنے لگے،نو ماہ میں چالیس لاکھ کا ٹی اے ڈی اے ڈکار گئے اپنی تنخواہ میں اضافہ جبکہ ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے بنک ملازمین میں اضطراب اور بے چینی کی کیفیت ہے۔قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بنک شیخ امان اللہ کوناقص کارکردگی کی وجہ سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اسد عمر نے تین اکتوبرکو طلب کر لیا، ذرائع کے مطابق قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ کو اختیار ات ناجائز استعمال، غیر قانونی بھرتیاں،غلط ٹرانسفرز اور پوسٹنگ کی وجہ سے طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے شیخ امان اللہ نے رواں سال میں اب تک چالیس لاکھ کا ٹی اے ڈی حاصل کیا۔سٹیٹ بنک آف پاکستان نے بھی اپنی رپورٹ میں زرعی ترقیاتی بنک کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔سٹیٹ بنک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق زرعی ترقیاتی بنک کی کارکردگی غیر مطمئن ہے اور ادارہ خسارے کی طرف جا رہا ہے،وصولیوں کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے بنک وصولیاں کرنے میں بھی بری طرح ناکام ہے۔سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق اس مالی سال میں کسانوں کو قرضہ جات ادائیگی بھی ناممکن ہوتی جا رہی ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ اپنی تنخواہ سالانہ ایک لاکھ روپے کا اضافہ کرچکے ہیں اس سے قبل بھی دوہزار تیرہ میں بھی خود کو مراعات دینے اور تنخواہ میں اضافہ کرنے میں انکا کوئی ثانی نہ تھا۔مالی سال 2008-09میں اس وقت کے صدر زرعی ترقیاتی بنک ذکاء اشرف نے شیخ امان اللہ ناقص کارکردگی کی بنا پر (AMI)خراب کی تھی جوکہ انہوں نے 2014میں طلعت حسین اس وقت کے صدر ZTBLسے درست کروائی تھی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ امر خلاف قانون اور خلاف ضابطہ تھا۔دو ماہ قبل کابینہ نے بنک کا نیا صدر شہباز جمیل کو تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا مگر شیخ امان اللہ اور انکے دو قریبی ساتھی انکی تعیناتی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شیخ امان اللہ کی لابی اتنی مضبوط ہے کہ کابینہ کا فیصلہ بھی پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔گزشتہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہ میں دس فیصد اضافے کی منظوری ہوئی تھی جو کہ تا حال ملازمین کو نہیں مل سکا جبکہ اسی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں پر دس فیصد ٹیکس کا اطلاق ہو چکا ہے جسکی وجہ سے ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے۔اس حوالے سے موقف لینے کیلئے قائمقام صدرزرعی ترقیاتی بنک ZTBL شیخ امان اللہ سے انکے موبائل فون پر متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا مگر موصوف نے فون تک اٹھانے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔ادارہ انکا موقف من و عن چھاپے گا اگر وہ موقف دینا چاہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں