سرینگر(سی این پی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پابندیوں کا آج 57 واں روز ہے۔ قابض فوجی جگہ جگہ کھڑے ہیں، گھروں میں قید کشمیریوں کے پاس نہ کھانے کا سامان بچا ہے نہ ہی ادویات و دیگر ضروریات زندگی موجود ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے خطاب نے کشمیریوں میں نئی امنگ پیدا کر دی، ان کے خطاب کے بعد مقبوضہ وادی میں 22 مقامات پر بھارت کے خلاف احتجاج ہوا۔مقبوضہ وادی میں بھارت کے جبر اور فوجی دہشت گردی کے سامنے کشمیری سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔ وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں خطاب سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہو گئے۔ کشمیری نوجوانوں نے عمران خان کے تاریخی خطاب کے بعد 22 مقامات پر بھارت کیخلاف مظاہرے کیے۔مظاہروں کو روکنے کے لیے قابض فورسز نے مزید سختیاں شروع کر دیں، پابندیاں نہ توڑنے کے لیے سری نگر کی سڑکوں پر اعلانات کیے گئے۔وادی میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ پر پابندی برقرار ہے۔
ہاؤسنگ اسکینڈل، اگر کلین چٹ دینا ہوتی تو انکوائری شروع نہ ہوتی، وزیر دفاع
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر لاپرواہی قبول نہیں،وزیراعظم کی تنبیہ
فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا: زاہد حامد کا کمیشن کو بیان
کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مشترکہ آپریشن کا فیصلہ
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
صدر مملکت اور وزیراعظم کی کراچی میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت
کراچی، غیر ملکی شہریوں کو لے جانیوالی گاڑی پر حملہ، 2 دہشتگرد ہلاک
یاسمین راشد کی طبعیت شدید ناساز، جیل سے ہسپتال منتقل
فائرنگ سے کسٹم کے 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق
مہنگی روٹی فروخت کرنے پر 80 افراد گرفتار