ZTBLبھرتیوں کا جمعہ بازار،ملازمت کیلئے بولیاں ،پیسے لائوملازمت لے جائو

اسلام آباد(سی این پی )قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ نے کرپشن کا نیا باب کھول لیا،میرٹ کی دھجیاں اڑادیں ،اکتوبر 2018میں آفیسر گریڈ تھری (O-G iii)کی آسامی کیلئے ہونے والی بھرتیاں ایک سال بعد ہونے لگیں،باوثوق ذرائع کے مطابق بنک میں بھرتیوں کا جمعہ بازار کھلا ہوا ہے جسکا نعرہ یہ ہے کہ( پیسے لائوں اور ملازمت لے جائو )قائم مقام صدر کے کارخاص مذکورہ اسامیوں کیلئے بولی لگا کر پیسے بٹور رہے ہیں اس پوسٹ کا ریٹ پانچ سے چھ لاکھ روپے لئے جا رہے ہیں ۔اسکے علاوہ من پسند اور سفارشی لوگوں کیلئے بھی کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنک سخت معاشی بدحالی کا شکا ر ہے اور مسلسل خسارے کی جانب گامزن ہے اور شیخ امان اللہ اینڈ کمپنی کی کرپشن اور مالی بدعنوانیوں کی وجہ سے زرعی ترقیاتی بنک تنزلی کی جانب بڑھ رہا ہے ۔بنک کے ملازمین سے کام نہ لئے جانے کے انکشافات بھی ہوئے اور بنک انتظامیہ کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بنک ملازمین اضطراب کا شکار ہیں ،پہلے سے موجود ملازمین کو ناکارہ بنایا جانا اور نئے ملازمین کی بھرتی سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں ۔واضح رہے کہ چالیس فیصد بنک ملازمین پہلے ہی اپنی حقوق کی جنگ عدالتوں میں لڑرہے ہیں ،پروموشن لینی ہو ،اینکریمنٹ لگوانا ہویا پنشن میں اضافہ لینا ہو کوئی بھی جائز کام بنک انتظامیہ کرنے کو تیار نہیں جسکے لئے ملازمین نے عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹانا معمول بنا لیا ہے ۔یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی اگر بات کی جائے تووہاں بھی موصوف نے اپنی مرضی کے فیصلوں پر عمل کرتے ہیں، ملازمین کا استحصال ہو ، میرٹ کی پامالی ہو یا کرپشن حکومت کی معنی خیز خاموشی سے ملازمین ذہنی مریض بن چکے ہیں اور ملازمین کا کہنا ہے کہ بنک قائم مقام صدر شیخ امان اللہ نے یرغمال بنا رکھا ہے انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔شیخ امان اللہ نے اپنے لئے بنک سے تیس لاکھ روپے مالیت قرض خود منظور کروایا جبکہ ملازمین کی مسلسل حق تلفی کی جا رہی ہے ۔ملازمین میں اس حوالے سے بھی خاسی تشویش پائی جا رہی ہے کہ جب وہ اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو انہیں یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ میں قائم مقام صدر ہو ں اور میرے اختیارات محدود ہیں ۔ملازمین کا کہنا ہے شیخ امان اللہ اپنے لئے قرض منظور کرنے کے اختیارات رکھتے ہیں مگر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ جوحالیہ بجٹ میں کیا گیا اس پر عمل درآمد کے اختیارات نہیں رکھتے۔ایک طرف آرڈر نمبر PRD-HRM/32(1)/2009/549کے مطابق دس بنک ملازمین کی پنشن میں دس فیصد اضافہ کی منظوری کی گئی باقی ماندہ پنشنرز آج بھی اضافے کی راہ تک رہے ہیں جبکہ بجٹ 2017-18,2018-19اور2018-19میں پنشنرز کو دس فیصد اضافہ دیا گیا ہے،جس پر عمل درآمد آج تک نہیں ہو سکا ۔ اس حوالے سے ترجمانZTBLکا کہنا ہے کہ بھرتیاں قوانین کے مطابق کی جارہی ہیں اور کسی قسم کی کوئی بے ضابطگی نہیں پائی جا رہی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں