طالبان کو چین میں مذاکرات کی دعوت

بیجنگ(سی این پی) چینی حکام نے طالبان رہنمائوں کو بیجنگ میں دو روزہ مذاکراتی دور کی دعوت دے دی۔تفصیلات کے مطابق افغان امن عمل پر بات چیت کا دور قطر اور روس کے بعد اب چین میں بھی ہوگا، جس کا مقصد سالوں سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے سیاسی حل سے متعلق بات چیت کا اگلا دور چین میں ہوگا۔اطلاعات ہیں کہ آئندہ ہفتے ہونے والی اس ملاقات میں سرکردہ افغان دھڑوں اور شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے، چین پہلے بھی طالبان اور افغان شخصیات کے درمیان بات چیت کی میزبانی کر چکا ہے۔اس بات چیت کا اہتمام ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد بھی اس ہفتے یورپ، نیٹو اور اقوام متحدہ کے اتحادی ملکوں سے مشاورت کے دورے پر ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد روس اور چین کے نمائندوں سے بھی مشاورت کریں گے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان امن بات چیت کا سلسلہ ستمبر میں معطل ہو گیا تھا۔ امریکی صدر نے اس کی وجہ طالبان کی طرف سے جاری قتل و غارت گری کو قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ ایک طرف مذاکرات تو دوسری طرف حملوں کا سلسلسہ بھی جاری ہے، گذشتہ ہفتے افغان صوبے قندوز میں طالبان کے پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں