چھاتی کےسرطان میں اضافہ–کم علمی اہم سبب——راحیلہ ناز

راحیلہ ناز
raheelanaz858@gmail.com

میرے سکول میں تیسری اور چوتھی جماعت کے دو بچے گزشتہ ایک ہفتے سےغیر حاضر تھے۔کوٸی اطلاع یا معلومات بھی نہ تھیں ۔ کچھ بچوں سے استسفار کیا تو معلوم ہوا ان بچوں کی والدہ کا انتقال ہو گیا ھے۔ اس خبر سے شدید دلی صدمہ ہوا۔۔۔۔۔۔ان بچوں کا تعلق ایک نواحی گاؤں سے ہے ۔کچھ رشتہ دار ایبٹ آباد میں ہی رہائش پزیر ہیں۔ اگلے دن ان میں سے ایک خاتون سکول آئی تو میں نے بچوں اور ان کی والدہ کے متعلق تصدیق چاہی ۔۔۔۔۔۔۔ خبر درست تھی ۔مگر یہ سن کر صدمہ اور گہرا ہوا کہ موت چھاتی کے سرطان سے ہوئی ۔۔
اور اس پہ مزید یہ کہ اسکا علاج کروایا ہی نہیں گیا ۔۔میں نے خاصی حیرت کااظہارکیا ۔۔۔توخاتون کہنے لگی ” میڈم کیا بتاؤں۔ایک توغربت پھر اوپر تلے کے بچے اور پھر ڈر اور شرم کے مارے سیما(مرحومہ) نے کسی کو بتا یا ہی نہیں ۔۔۔۔اور جب طبیعت زیادہ بگڑی تو بات ہاتھ سے نکل چکی تھی“

اکتوبر کو چھاتی کے سرطان سے آگاہی کا مہینہ قرار دیا گیا ہے۔ لیکن پاکستان کے بیشتر علاقے اب بھی اس آگاہی سے محروم ہیں۔
پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 40000خواتین صرف breast cancerکے سبب موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
مختلف ہسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر رجسٹرڈ خواتین کی تعداد 250 ہے۔ اور ایک رپورٹ کے مطابق ان میں سے 110 خواتین ہر روز موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
اس بیماری کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سر فہرست ہارمونز کا عدم توازن ہے۔
بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کے لیے جوسائنسی طریقے اختیار کیے گیے ہیں وہ بلا شبہ غذائی ضرورت تو پوری کر رہے ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ صحت کے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں ۔جیسے بچیوں میں وقت سے پہلے بلوغت ۔بانجھ پن اور چھاتی کا کینسر ۔
دوسری اہم وجہ خوا تين کا اپنی غذا کا خیال نہ رکھنا بھی ہے۔خواتين گھر شوہر اور بچوں کی دیکھ بھال میں اپنا آپ فراموش کر دیتی ہیں۔اور سرطان جیسے مرض کا شکار ہو سکتی ہیں۔۔
تیسری اھم وجہ مرض سے ناواقفیت بھی ہے۔چھاتی پر موجود زخم یا پھوڑے یا گلٹی کو شرم اور جھجھک کی وجہ سے چھپا لیتی ہیں ۔اور جب تکلیف بڑھتی ھے تو پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق صرف 10 فیصد خواتين کو یہ بیماری ورثے میں ملتی ہے ۔depression بھی اس بیماری کا سبب ہو سکتا ہے ۔لیکن اھم ترین وجہ کثیرالاولادی اور بچوں میں وقفہ نہ ھونا بھی ھے۔۔۔بچے کی پیدإیش کے بعد قدرت نے اس کی غذا کا انتظام ماں کی چھاتی سے ہی کیا ہے ۔اور 2 سال تک سنت کے مطابق اس غذا کا حقدار بھی ہے ۔لیکن بچوں میں وقفہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ قدرتی نظام درھم برھم ھو جاتا ھے ۔ ماں کی چھاتی میں گلٹیاں بن سکتی ہیں۔ جو بعد میں سرطانکا باعث بنتی ہیں breast cancer خواتین میں پایا جانے والا سب سے عام cancer ہے۔ پاکستان کا شمار ان ایشیا ئی ممالک میں ہوتا ہے جہاں Breast cancerکی شرح سب سے زیادہ ہے
بروقت تشخیص اور صحیح علاج کے ساتھ ساتھ اس سے بچنے کی تدابير جیسے اچھی اور صاف غذا۔ بہتر ماحول ۔ صاف لباس اور بچوں میں مناسب وقفہ کے ساتھ اس مرض سے بچا جا سکتا ہے ۔40 سال سے کم عمر خواتین کو معائنہ باقاعدگی سے کروانا چاہیے ۔اور 40 سال سےزیادہ عمر کی خواتین کو معائنہ کے ساتھ ساتھ میموگرافی بھی ضروری ہے۔۔
مرض کی آگاہی کے لیے حکومت کو تو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہے لیکن ہمیں اپنےارد گرد موجودخواتین کو مناسب معلومات ضرور فراہم کرنی ہیں تاکہ بچے ماں کے سائے سے محروم نہ ہوں-

چھاتی کےسرطان میں اضافہ–کم علمی اہم سبب——راحیلہ ناز” ایک تبصرہ

  1. Breast self examination should be done by females for early detection of breast cancer

اپنا تبصرہ بھیجیں