کراچی،دارالصحت اسپتال کی مبینہ غفلت نے ایک اور بچے کی جان لے لی

کراچی کے دارالصحت اسپتال میں 9 ماہ کی بچی نشویٰ کی غلط انجیکشن سے ہلاکت کے چند ماہ بعد ہی 9 ماہ کے بچے عبدالہادی کی ہلاکت کا کیس بھی سامنے آ گیا۔کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں انتظامیہ کی مبینہ لاپرواہی سے 9 ماہ کا عبدالہادی منگل کے روز انتقال کرگیا۔لانڈھی کے رہائشی طلعت محمود کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے عبد الہادی کو پھیپھڑوں میں تکلیف پر اسپتال لائے جو اسپتال عملے کی جانب سے علاج میں تاخیر کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔والد طلعت نے اسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ بچے کو آئی سی یو میں 5 گھنٹے تک رکھا اور کینولا تک نہیں لگایا گیا۔بعدازاں طلعت محمود نے جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کرتے ہوئے بیٹے کی آخری رسومات ادا کر دیں۔دوسری جانب دارالصحت اسپتال کے ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر شرجیل حسین کے مطابق نو ماہ کے عبدالہادی کو سینے میں انفیکشن کی شکایت کے ساتھ پیر کی رات 12 بجے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ڈاکٹر شرجیل حسین نے بتایا کہ عبدالہادی پیدائشی طور پر ڈائون سینڈروم اور عارضہ قلب میں مبتلا تھا، اس کی دل کی شریانیں بھی پیدائشی طور پر متاثر تھیں، بچے کی طبیعت مزید خراب ہونے پر ڈاکٹروں نے والدین کی رضا مندی سے عبدالہادی کو آئی سی یو میں منتقل کیا تھا۔ڈاکٹر شرجیل حسین کے مطابق سانس کی رفتار تیز ہونے اور الٹی سانس کی نالی میں جانے کے باعث بچے کی حالت مزید خراب ہوئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹروں کی جانب سے بائی پیپ لگایا گیا اور ریکور کیا گیا مگر ایک گھنٹے کے بعد بچے کی حالت پھر بگڑی اور وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔انہوں نے کہا کہ دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ عبدالہادی کے اہل خانے سے دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں