زرعی ترقیاتی بینک میں اکھاڑ بچھاڑ،سابق قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ کوئٹہ ٹرانسفر

اسلام آباد(سی این پی)زرعی ترقیاتی بینک میں نئے مستقل صدر محمد شہباز جمیل نے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد اکھاڑ بچھاڑ شروع کردی بینک انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شیخ امان اللہ کو اب کوئٹہ ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شیخ امان اللہ جو کہ بغیر پورٹ فولیو ایس ای وی پی(سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ)زرعی ترقیاتی بینک تعینات تھے کو صو بہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ ٹرانسفر کر دیا گیا ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شیخ امان اللہ کوزرعی ترقیاتی بینک کے زونل آفس کوئٹہ میں تعینات کیا گیا ہے ۔جہاں وہ بینک کے صوبہ بلوچستان میں جاری معاملات کو دیکھیں گے۔نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شیخ امان اللہ سی ای او زرعی ترقیاتی بینک کو رپورٹ کریں گے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2005 میں زرعی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کسانوں اور کھاتہ داروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کیلئے کنسلٹنٹ ہائر کیااور شیخ امان اللہ کو ہدایات جاری کی گئی کہ کنسلٹنٹ کی معاونت سے کسانوں کے لیے کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ اور اے ٹی ایم مشینیں خریدیں،واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے منصوبے کی رقم ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے قرض لیکر زرعی ترقیاتی بینک کودی تاکہ کسانوں کو سہولیات بھی میسر آسکیں اور ونڈوڈریسنگ کو بھی روکا جاسکے ،لیکن 2007تک شیخ امان اللہ بینک کی طرح سے دی گئی اسائنمنٹ پر کام نہیں کرپائے بلکہ کنسلٹنٹ سے کام لئے بغیر اسے دوگنا ادائیگی بھی کردی، کنسلٹنٹ کو دی گئی اضافی رقم کے حوالے سے انکوائری ہوئی اور انکوائری میں ثابت ہوا ہے کہ کنسلٹنٹ کو اضافی رقم دی گئی ہے مگر آج تک بینک کی جانب سے ادا کی جانے والے اضافی رقم وصول نہ ہو سکی جسکی ذمہ داری بھی شیخ امان اللہ پر عائد ہوتی ہے ، اس وقت کے صدرزرعی ترقیاتی بینک منصور علی خان کو شیخ امان اللہ کی طرف سے ای میل موصول ہوئی جس میں انہوں نے گزارش کی کہ کوربینکنگ سسٹم ٹیم جوبیرون ملک اسائنمنٹ پر جارہی ہے،اس ٹیم میں انہیں بھی شامل کیا جائے،جسے منصور علی خان نے ردکردیا،جسکے بعد شیخ امان اللہ نے سٹیٹ بینک سے فوری طور پر یہ نوٹیفکیشن جاری کروایا کہ وہ چیف انٹرنل ایڈیٹر ہیں اوروہ کور بینکنگ سلوشن ٹیم کا حصہ نہیں بن سکتے جسکے بعد سٹیٹ بینک کی ہدایت پر انہیں پراجیکٹس سٹیرنگ کمیٹی کی ممبر شپ سے ہٹا دیاگیا ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے بینک انتظامیہ کوشیخ امان اللہ کوہٹانے کی 2010میں بھاری قیمت چکانی پڑی جب پبلک اکائونٹس کمیٹی نے بینک کی کرپشن پروزارت خزانہ کو انکوائری کا حکم دیا جسکی اہم وجہ شیخ امان اللہ کا اے جی پی آر کو ایکسٹرنل آڈٹ رپورٹ نہ دینا تھی جسکی وجہ سے بینک کی بدنامی ہوئی، جب بھی کوئی نیا صدراپنے عہدے کا چارج لیتا ہے تو شیخ امان اللہ کو مین سٹریم کے اندر لایا جاتا ہے سابق صدرذکاء اشرف نے بھی یہی کیا مگر جونہی انہیں ادراک ہوا کہ شیخ امان اللہ بینک کی پالیسی کے خلاف کام کررہے ہیں تو انہوں نے بھی شیخ امان اللہ کو کوئٹہ ٹرانسفر کردیاتھا اور پھر شیخ امان نے چھ ماہ بعد سفارش کروا کر اپنی پوسٹنگ اسلام آبادکروالی ۔شیخ امان اللہ کو ذکا اشرف نے چھ چارج شیٹس کیں۔ جن میں شیخ امان اللہ کے خلاف کرپشن کے واضح الزامات موجود ہیں ذکاء اشرف کے بعد جب رانا احسان الحق نے صدر ZTBLکا چارج لیا تو انہوں نے شیخ امان اللہ کی سینیارٹی کو دیکھتے ہوئے تمام چارج شیٹ ختم کردیں اور دوبارہ مین سٹریم میں لیکر آئے مگر انہیں بھی جلد ادراک ہوااور رانا احسان الحق نے 2012 میں شیخ امان اللہ کو (OSD)او ایس ڈی بنا دیا اسی طرح جب 2014 میں نئے صدر طلعت محمود آئے تو انہوں نے شیخ امان اللہ کو بحال کرکے اپنے مفادات پر کام کروایاجس پرزرعی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مختلف اوقات میں اعتراضات اٹھائے۔جس پر طلعت محمود نے بھی شیخ امان اللہ کو (OSD)او ایس ڈی بنا دیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتہائی سرزنش کے منٹس شیخ امان اللہ کیخلاف ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ذرائع کے مطابق موجودہ صدرمحمد شہباز جمیل نے نان پرفارمنگ لون(این پی ایل) کے ناقابل فہم اضافے کو دیکھتے ہوئے اور سابق صدر زرعی ترقیاتی بینک کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر کوئٹہ ٹرانسفر کردیا ہے، واضح رہے کہ شیخ امان اللہ کی مبینہ کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، اپنی تنخواہ میں خود غیر قانونی اضافے سمیت قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے کی(سی این پی) کی خبروں پر چیئرمین قومی احتساب بیورو( نیب) جسٹس(ر)جاوید اقبال نے نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو تحقیقات کے احکامات بھی جاری کررکھے ہیں،دوسری جانب مبینہ طور پر شیخ امان اللہ کے دست راست اوروائس پریذیڈنٹ رائے یعقوب کے رشتہ دار محمد مسعود کھرل جو کہ زرعی ترقیاتی بینک کے ہیڈ آفس میں ایس وی پی تعینات تھے کوبھی بینک کے زونل آفس سکھر ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔زرعی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ محمد مسعود کھرل کو بطور ایس وی پی سکھر تعینات کر دیا گیا ہے اور ان کو زرعی ترقیاتی بینک کے گروپ ہیڈ کو رپورٹ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں،ذرائع کے مطابق محمد مسعود کھرل پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اپنے رشتہ دار رائے یعقوب کیساتھ ملکرشیخ امان اللہ سے ملازمین کی چارج شیٹس ختم کروانے کا کام کرتے رہے ہیں جسکے عوض بھاری نذرانے بھی وصول کرتے رہے ہیں۔

زرعی ترقیاتی بینک میں اکھاڑ بچھاڑ،سابق قائم مقام صدر ZTBLشیخ امان اللہ کوئٹہ ٹرانسفر” ایک تبصرہ

  1. زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے صدر صاحب سے گذارش ہے کہ حالیہ رٹائرڈ سینیئر بینک آفیسر سید محمد مجتبی رضوی صاحب کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ شیخ امان اللہ نے ان کے ساتھ ناانصافی کی اور ان کی سروس کے دورانیہ میں ان کا due promotion نہیں ھونے دیا۔ بلکہ پرسنل ھوکر ان کو دھمکایا۔ وہ شریف اور محنتی آفیسر تھے ۔۔ اللہ پاک کی ذات پر توکل کر کے خاموش ھوگئے کہ آخر کوئی حق انصاف والا بینک کا صدر آئے گا تو ان کے ساتھ انصاف ھوگاا۔ وسائل کی کمی کے باعث قانون کی داد رسی کے بھی متحمل نہیں ۔ شکریہ

اپنا تبصرہ بھیجیں