سری نگر(سی این پی) مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہونے کے بھارتی حکومتی عہدیداروں اور میڈیا کے دعوئوں کے برعکس آج 109ویں روز بھی علاقے میں بھارتی محاصرہ جاری ہے اور کشمیری سخت مصائب و مشکلات کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہجموں وکشمیراور لداخ کےمسلم اکثریتی علاقوں میں لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذموم بھارتی اقدام کے خلاف غم و غصے کے اظہار کیلئے سول نافرمانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ، تعلیمی ادارے اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہے۔ مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں اور چپے چپے پر بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہیں۔ انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل سروسز تاحال بند ہیں جس کے باعث لوگوں خاص طور پرمیڈیا، طلبا اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ادھرکانگریس نے نئی دلی میں جاری ایک بیان میں کشمیر کی موجودہ صورتحال کو غیر یقینی اور تشویشناک قرار دیتے صورتحال معمول پر ہونے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں پر سوالات اٹھائے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے حالات معمول پر ہونے کا دعوی بے بنیاد اور جھوٹا ہے.
پیٹرول پمپ پر آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی
وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت نواز شریف آئی ٹی سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس
آرمی چیف سے سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی میڈیا رپورٹس اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔دفتر خارجہ
بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف نیتن گوراگ کو نشان امتیاز ملٹری سے نواز دیا گیا
بلاول بھٹو نےاپوزیشن اراکین کو جنگل کا بندر قرار دے دیا
ہاؤسنگ اسکینڈل، اگر کلین چٹ دینا ہوتی تو انکوائری شروع نہ ہوتی، وزیر دفاع
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر لاپرواہی قبول نہیں،وزیراعظم کی تنبیہ
فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا: زاہد حامد کا کمیشن کو بیان