ہمیں مل کر منشیات کی لعنت سے معاشرے کو پاک کرنا ہوگا، شیخ راشد شفیق

راولپنڈی(سی این پی)وزارت انسدادمنشیات کے پارلیمانی سیکرٹری شیخ راشد شفیق نے کہاہے کہ منشیات کی روک تھام کے لئے بڑے مگرمچھوں کو گرفتار کر کے ان کو سزائیں دلوائی جا رہی ہیں ،تعلیمی اداروں کو منشیات سے مکمل پاک کرنا ہے اورتعلیمی اداروں میں کوئی ایسی سرگرمیوں میں نظر آئے تو اس کی فوری شکایت کی جائے تاکہ نوجوان نسل کو اس ناسور سے بچایا جا سکے ۔ اس وقت راولپنڈی میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ،خواتین کالج اور یونیورسٹیاں بنائی جارہی ہیں ،شہر کے تمام علاقوں میں سکول کالجز کے ساتھ آئی ٹی یونیورسٹی کا جلد قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمہ جناح وویمن یونیورسٹی میں وزارت انسداد منشیات اور ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے باہمی اشتراک سے تعلیمی اداروں میں منشیات کے روک تھام کے حوالے سے ’’ منشیات کے استعمال اور روک تھام ‘‘ سے متعلق منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس اس موقع پر وزارت انسداد منشیات کے ڈپٹی سیکرٹری عبدالحمید بلوچ،ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد یوسف خان اور پروفیسر ڈاکٹر عذرا یاسمین بھی موجود تھے ۔ شیخ راشد شفیق نے منشیات کے استعمال سے متعلق خطرناک حقائق اور اعدادو شمار بتائیں اور اس کی روک تھا م کیلئے وزارت انسداد منشیات جو کام کررہی ہے اس سے متعلق بات چیت کی ۔ انہوں نے متعدد اسباب پر روشنی ڈالی جو نوجوان نسل کو منشیات کی لت کی طرف لے کر جارہی ہے ۔ انہوں نے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں مل کر منشیات کی لعنت سے معاشرے کو پاک کرنا ہوگا ۔ ڈپٹی سیکرٹری وزارت انسداد منشیات عبدالحمید حمید بلوچ نے منشیات کے اسباب اور اثرات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بچوں میں آگاہی پیدا کی جائے کہ یہ نشہ آور چیزیں آپ کو کسی قسم کا فائدہ نہیں پہچاتی بلکہ آپ کی زندگی میں زہر گھول دیتی ہے ۔ کامیابی کا دارومدار صحت مند زندگی کی بدولت ممکن ہے اس کیلئے ہ میں اس لت سے اپنی نوجوان نسل کو دور رکھنا ہو گا ۔ ہ میں اپنے بچوں کی اچھی تربیت کرنی ہو گی ۔

تقریب کے اختتام پر شیخ راشد شفیق احمد نے ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد یوسف خان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس پروگرام کو منعقدکراونے میں ان کی بھرپور مدد کی جبکہ وزارت کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر عذرا یاسمین کو سوئینر پیش کیاگیا

اپنا تبصرہ بھیجیں