لندن برج پر چاقو حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی۔دو روز قبل لندن برج کے قریب ایک چاقو بردار شخص نے حملہ کر کے دو افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا تھا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو ہلاک کر دیا تھا۔لندن برج پر حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت 28 سالہ عثمان خان کے نام سے ہوئی تھی جو پہلے بھی لندن اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی سازش میں جیل کاٹ چکا تھا اور دسمبر 2018 میں رہا ہوا تھا۔میڈیا کے مطابق لندن برج پر حملے کئی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔داعش کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لندن میں دو افراد کو قتل کرنے والا ہمارا جنگجو تھا تاہم داعش کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کے شواہد پیش نہیں کیے گئے۔دوسری جانب برطانوی میڈیا کا بتانا ہے کہ لندن برج پر چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم کے لندن آنے پر پابندی عائد تھی، ہلاک ملزم عثمان خان کو ایک دن کے لیے لندن آنے کا استثنی دیا گیا تھا۔ میڈیا کا یہ بھی بتانا ہے کہ عثمان خان کو گزشتہ سال دسمبر میں 20 شرائط پر رہا کیا گیا تھا، شرائط میں رہائی کے بعد لندن نہ جانا بھی شامل تھا۔
بندرگاہوں کی سب سے بڑی کمپنی پاکستان پہنچ گئی
مصنوعی ذہانت سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیراعظم
پولیس وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
وزیراعظم کا ڈیرہ اسماعیل میں شہید کسٹم اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
پاکستان نے انسانی حقوق رپورٹ میں عائد امریکی الزامات مسترد کردیے
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، چیف جسٹس
پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2024 ہفتے کو لاہور میں ہوگی
لطیف کھوسہ نے پھر عمران خان کی جلد رہائی کی امید ظاہر کر دی
چیف جسٹس کی اپنے سفر کے دوران ٹریفک رواں رکھنے کی ہدایت