خصوصی افراد کا عالمی دن،80 فیصد خصوصی افراد بںیادی سہولیات سے آج بھی محروم

اسلام آباد(سی این پی)آج دنیا بھر میں خصوصی افراد کا عالمی دن منایا جارہا ہے، رواں برس اس دن کا مرکزی خیال خصوصی افراد کی مختلف شعبوں میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔خصوصی افراد کا عالمی دن منانے کا آغاز سنہ 1992 میں اقوام متحدہ میں خصوصی افراد کی داد رسی کے لیے قرارداد پاس کر کے کیا گیا۔ اس دن کو عالمی سطح پر منانے کا مقصد خصوصی افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی اور انہیں کسی بھی طرح کے احساس کمتری کا شکار ہونے سے بچا کر ان کو زندگی کے دھارے میں شامل کرنا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 65 کروڑ کے قریب افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہے۔ یہ تعداد کل آبادی کا 10 فیصد ہے یعنی ہر 10 میں سے ایک شخص معذور ہے۔اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 2 کروڑ نومولود بچے ماؤں کی کمزوری اور دوسری وجوہات کی بنا پر جمسانی معذور پیدا ہوتے ہیں۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خصوصی افراد کی 80 فیصد تعداد مختلف ترقی پذیر ممالک میں رہائش پذیر ہے جہاں انہیں کسی قسم کی سہولیات میسر نہیں۔ ان افراد کو عام افراد کی طرح پڑھنے لکھنے اور آگے بڑھنے کے مواقع بھی میسر نہیں۔اسکے برعکس ترقی یافتہ ممالک میں موجود 20 فیصد خصوصی افراد کو دنیا بھر کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ انکا علاج معالجہ بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
آج کا دن منانے کا مقصد یہی ہے کہ رنگ، نسل اور ذات سے بالاتر ہو کر خصوصی افراد کی بحالی میں انفرادی و اجتماعی طور پر بھر پور کردار ادا کیا جائے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں