کراچی کے مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم کی بنائی گئی اسٹرٹیجک کمیٹی نے کام شروع کردیا

کراچی(سی این پی)کراچی کے مسائل کے لیے قائم کردہ اسٹریٹجک کمیٹی نے کام شروع کردیا، ایم کیو ایم اہم تجاویز ڈرافٹ کی صورت میں کمیٹی کو دے گی جسے وزیراعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مسائل حل کے لیے وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی اسٹریٹجک کمیٹی نے کام کا آغاز کردیا ہے ، ذرائع نے بتایا ایم کیوایم اور تحریک انصاف نے مسائل کے حل کے لیے ڈرافٹ کی تیاری شروع کردی ہے۔اسٹرٹیجک کمیٹی ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے 6،6 اراکین پر مشتمل ہیں، ایم کیو ایم کمیٹی میں ڈاکٹر خالد مقبول، کنورنوید،وسیم اختر، امین الحق ،ارشد حسن اور پی ٹی آئی کی جانب سے فیصل واوڈا، علی زیدی ، فردوس شمیم،حلیم عادل، خرم شیرزمان کمیٹی میں شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے ڈرافٹ میں کراچی کو انتظامی بنیادوں پر چلانے کے لیے ایک چین آف کمانڈ اور این ایف سی کے ساتھ صوبائی فنانس کمیشن پر بھی عمل درآمد یقینی بنانے کی تجویز دی ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ پی ایف سی کے تحت ڈسٹرکٹ ، ٹائون اور یوسی میں ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز کی نچلی سطح پر منتقلی اور آرٹیکل 140 اے کے تحت فنانشل اور ایڈمنسٹریٹر کنٹرول کا نفاذ مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کمیٹی نے کمیٹی کو تجویز میں گیارہ سال میں کتنے پیسے صوبے کو ملے اور کتنے خرچ ہوئے اسکا آڈٹ کرانے کا مطالبہ بھی رکھا ہے جبکہ کنٹونمنٹ بورڈ ، کے پی ٹی ، ایل ڈی اے ، ایم ڈی اے سمیت تمام اٹھارٹیز کو سنگل اٹھارٹی میں تبدیل کرکے مئیر کے ماتحت کرنا بھی تجویز میں شامل ہے۔یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کیا تھا، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا تھا کہ کراچی میں آرٹیکل 149(4) نافذ کیا جائے گا۔فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وہ آرٹیکل 149(4) کے نفاذ کے حق میں ہیں، کراچی میں آئین کے آرٹیکل 140 اے کا نفاذ بھی ضروری بن گیا ہے، دیکھنا ہوگا لوکل ایکٹ 2013 آرٹیکل 140 اے سے کتنا تضاد رکھتا ہے۔انھوں نے مزید کہا تھا آرٹیکل 149(4) گورنر راج کی بات نہیں کرتا، یہ وفاقی حکومت کو خصوصی اختیار دیتا ہے، اس سے متعلق شکایت کرنا پی پی کا حق ہے، ساری باتیں ابھی نہیں بتا سکتا، وقت آنے پر چیزیں سامنے آ جائیں گی۔خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کراچی کے مسائل سے متعلق اجلاس ہوا تھا، وزیراعظم نے کراچی کے مسائل کیلئے وزیرقانون فروغ نسیم کی سربراہی میں اعلی سطح کمیٹی تشکیل دی تھی ، کمیٹی میں فروغ نسیم، علی زیدی، خسروبختیار، ڈی جی ایف ڈبلیو او اور دیگر ممبران شامل کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں