اسلام آباد(سی این پی) جج بلیک میلنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پر حرف آیا ہے، اس معاملے کی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔تفصیلات کے مطابق جج بلیک میلنگ کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی گئی، درخواست اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی۔درخواست اکرام چوہدری نے موقف اختیارکیا ہے کہ عدلیہ اوراس کی ساکھ کامعاملہ ایف آئی اے یاکسی تفتیشی ادارے پرنہیں چھوڑاجاسکتا،جج ارشد ملک کے معاملے سے ایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پرحرف آیا ہے،اس معاملے کی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔درخواست میں کہا گیا کہ قانون کے تحت عدالت کو کمیشن قائم کرنے اور معاملے کی تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل ہے اور استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا حکم جاری کرے۔یاد رہے سپریم کورٹ نے جج ویڈیواسکینڈل کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ معاملہ پہلے ہی اسلام آبادہائی کورٹ میں ہے ابھی فیصلہ نہیں دے سکتے اور کیس سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں تھیں۔عدالتی فیصلہ میں کہا گیا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو دیکھناہوگا ویڈیو کا جج کے فیصلوں پر کیا اثر پڑا، ہائی کورٹ چاہے توفیصلے کودوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیج سکتی ہے، ٹرائل کورٹ فریقین کوسن کرکیس سے متعلق فیصلہ کرسکتی ہے۔فیصلے کے مطابق ایف آئی اے تحقیقات کررہی ہے،کمیشن بھی قائم کیاجاسکتاہے، معاملے کی تحقیقات یاکسی کمیشن کااثرہائی کورٹ میں دائر اپیلوں پرنہیں پڑے گا۔
