لاڑکانہ پولیس کا نمرتا کماری قتل کیس کا مقدمہ درج کرانے کیلئے اہلخانہ کو خط

لاڑکانہ(سی این پی) لاڑکانہ پولیس نے نمرتاکماری قتل کیس میں اہلخانہ سے مقدمہ درج کرانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے۔تفصیلات کے مطابق میڈیکل طالبہ نمرتا کی موت کا کیس الجھ گیا اور تاحال مقدمہ درج نہ ہو سکا ، ایس ایس پی لاڑکانہ نے نمرتا کماری قتل کیس مقدمے درج کرانے کیلئے نمرتا کے بھائی ڈاکٹروشال کو خط لکھ دیا ہے۔جس میں کہا ہے کہ ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات کیلئے تعاون کی ضرورت ہے، واقعے کی فوری طور پر ایف آئی آر درج کرائی جائے، مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے ، اہلخانہ سے درخواست ہے آئیں اور مقدمہ درج کرائیں۔اس سے قبل ،ایس ایس پی لاڑکانہ کا کہنا تھا کہ بارباررابطے کے باوجود ورثا ایف آئی آر درج کرانے میں سنجیدہ نہیں ، نمرتا کے بھائی نے مقدمہ درج کرانے سے صاف انکار کردیا۔ایس ایس پی کے مطابق ورثا کو ایف آئی آر درج کرانے کیلئے قائل کر رہے ہیں ، موبائل کی فرانزک اورپوسٹ مارٹم رپورٹ تک موت کی وجہ کاتعین نہیں ہوسکتا، سرکاری مدعیت میں ایف آئی آر درج کرنے پرمشاورت جاری ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کالج کے طلبااورانتظامیہ کو نمرتااور زیرحراست 2افرادکی دوستی کا علم تھا ، واقعے کی عدالتی تحقیقات کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا حکومت سندھ نے3 روز قبل عدالتی تحقیقات کے لیے حکم نامہ جاری کیا تھا۔واضح رہے کہ 16 ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈکل کالج کے ہاسٹل سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی، کالج انتظامیہ نے واقعے کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی مگر مقتولہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے خودکشی کے امکان کو رد کیا تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں