نیویارک(سی این پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم کی ملاقات کے موقع پرصحافی کے سوال پر کہ وہ اس ملاقات سے کیا توقعات رکھتے ہیں تو وزیراعظم نے جواب دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ طاقتور ترین ملک کے صدر ہیں،ان کی ذمہ داریاں بھی زیادہ ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ امریکی صدر کی مہربانی ہے کہ ثالثی کی پیشکش کی ہے تاہم بدقسمتی سے بھارت بات چیت سے انکاری ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ حالات بحران کا آغاز ہیں اور بحران بہت بڑھنے والا ہے، امریکا چاہے تو سلامتی کونسل پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے دو ٹوک کیا کہ پاکستان ان حالات میں امریکا کی جانب دیکھ رہا ہے۔اس سے قبل، نیویارک میں امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا کو پاکستان کی ضرورت پیش آئی اور پاکستان نے امریکا کا ساتھ بھی دیا لیکن پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ بننا تاریخ کی سب سے بڑی غلطی ثابت ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف بھی پاکستان نے امریکا کی مدد کی تھی اور مسلم ممالک سے القاعدہ کے جنگجوئوں کو اکھٹا کرکے آئی ایس آئی نے انہیں عسکری ٹریننگ دی اور روس کے خلاف مزاحمت کیلئے تیار کیا لیکن روس کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد امریکا نے پاکستان کوتنہا چھوڑ دیا۔
