طالبہ کی موت،انتظامیہ کا موقف سامنے آ گیا،طلبااورانتظامیہ میں مذاکرات کامیاب ،بحریہ یونیورسٹی انتظامیہ کاطالبہ کی موت پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار

اسلام آباد(سی این پی )بحریہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کیمپس کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردہ پریس ریلیز میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 26 ستمبر کو جب طالبہ حلیمہ امین کے ساتھ حادثہ پیش آیا تو ان کو فوری طور پر یونیورسٹی کی ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔جبکہ جائے حادثہ سے ہسپتال منتقلی اور ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں یونیورسٹی کے ڈاکٹرز کی ٹیم ،متعلقہ اساتذہ اور انتظامیہ کے ممبران حلیمہ امین کے ساتھ رہے۔حلیمہ امین کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حلیمہ امین کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی افواہوں خصوصا یہ کہ انھوں نے خودکشی کی میں کوئی صداقت نہیں۔یونیورسٹی انتطامیہ حلیمہ امین کے ساتھی طلبا اور اہل خانہ کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور حلیمہ امین کے درجات کی بلندی کیلئے دعا گوہے ۔انتظامیہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حلیمہ امین ایک ہونہار طالبہ تھیں ۔واقع کی تحقیقات جاری ہیں۔جلد ہی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حلیمہ امین کی موت پر احتجاج کرنے والے طلبا اور انتظامیہ کی درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلبا کی جانب سے یونیورسٹی کے ریکٹر کے استعفی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔طلبہ کے مطابق اگر پیر تک ریکٹر کو نہ ہٹایا گیا تو دوبارہ احتجاج کریں گے اورساتھی طالبعلم کو انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم بھی کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں