ریفرنڈم کروائیں‌،کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرینگے،عمران خان

تراڑکھل (سی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ، آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کی بات کہاں سے آئی ابھی تک اس کا علم نہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تراڑکھل میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین جو مہم چلارہے ہیں اس پر دو چیزیں کہنا چاہتا ہوں، یہ کہا جارہا ہے کہ میں آزاد کشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں، آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کی بات کہاں سے آئی ابھی تک اس کا علم نہیں، 1948میں یواین سیکیورٹی کونسل کی دو قراردادیں تھیں، قراردادوں کے مطابق دنیا نے کشمیر کے لوگوں کو مستقبل کے فیصلے کا حق دیا تھا، یواین قراردادوں کے تحت کشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کرنا تھا، کشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت کے ساتھ جانا ہے یا پاکستان کے ساتھ، انشااللہ ایک دن آئے گا کشمیریوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی۔عمران خان نے کہا کہ انشااللہ ایک دن آئے گا کشمیریوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، کشمیری عوام خود فیصلہ کریں گے کہ وہ بھارت نہیں پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں، میری حکومت بھی ریفرنڈم کرائے گی کہ آپ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد ہونا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سال کی دونوں حکومتوں کو دیکھ لیں، کیا 10 سالوں میں دنیا میں کشمیر کا کسی نے نام لیا، ہماری حکومت کے 3 سال دیکھ لیں، مودی جہاں جاتا ہے کہتا ہے پاکستان دہشتگرد ملک ہے، مودی کشمیریوں پر تشدد کررہا ہے، مودی کو منتیں کر کے شادی پر بلایا، آپکے آنے سے رونق ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ زرداری کو پیسے بنانے سے وقت ملتا تو کشمیر کی بات کرتا،کشمیر کا معاملہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھایا، کشمیر کے معاملے پر بات کرتا ہوں کرتا رہوں گا، غربت کم کرنے کیلئے 2 پروگرام چلائیں گے، احساس پروگرام سے نچلے طبقے کو سبسڈی دیں گے، کامیاب پروگرام سے ہر خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تجویز دی ہے، تیزی سے غربت خیبرپختونخوا میں کم ہوئی ہے، کے پی میں امیر اور غریب کا فرق ختم ہوا، سب سے پہلے آزاد کشمیر میں غربت کم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی جنگ میں شرکت سے کے پی میں تباہی مچی، کے پی میں اقتدار میں آئے تو روزگار ختم تھا، فیکٹریاں بند تھی، الیکشن آنے لگتا ہے تو کہتے ہیں دھاندلی ہوگئی، ان کے لیے صرف وہ ٹھیک ہوتا ہے جب ان کا اپنا امپائر ہو، نوازشریف نے جس طرح کی سیاست کی اسی طرح کی کرکٹ تھی، جب نوازشریف آؤٹ ہوتا تھا تو وہ امپائر نو بال کر دیتے تھے، ہم دنیا میں پہلی بار نیوٹرل امپائر لیکر آئے ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو ایک سال سے کہہ رہے ہیں بیٹھ کر اصلاحات کریں، ایسے الیکشن ہوں ہار ماننے والا ہار تسلیم کرے، انتخا بی اصلاحات پر اپوزیشن نہیں آتی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت، عملہ اور الیکشن کمیشن آپکا، دھاندلی ہم کریں گے؟ فنانس منسٹر بنے تو اپنے امپائر لیکر گراؤنڈ میں آتے تھے، ابھی سے یہ بات چیت شروع ہوگئی ہے الیکشن میں دھاندلی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں