کامسیٹس یونیورسٹی کے پروفیسر کی سماجی رویات کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے،ملک ابرار حسین

راولپنڈی(سی این پی)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے کامسیٹس یونیورسٹی کے پروفیسر کی جانب سے سماجی رویات کے خلاف،غیراسلامی سوالیہ پرچہ بنانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں شعائر اسلامی کے خلاف سنگین نوعیت کی کوششیں کی جارہی ہیں،نصاب تعلیم کو سیکولر بنانے کے لیے نادیدہ قوتیں لمبے عرصہ سے میدان میں ہیں جبکہ حکومت اور متعلقہ اداروں کے ساتھ ساتھ سیاسی وسماجی بااثر شخصیات بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں۔ نسل نو کو شعائر اسلامی سے متنفر کرنے اور اسلامی تعلیمات کی توہین کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی،حکومت اس قبیح فعل میں ملوث پروفیسر کو قرا ر واقعی سزا دے جبکہ صرف نظر کرنے والے دیگر انتظامی افسران کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔

گزشتہ روز یہاں سے جاری اپنے بیان میں ملک ابرار حسین کا مزید کہنا تھاکہ کامسیٹس یونیورسٹی کی پاکستان میں بڑی قدر ومنزلت ہے اور اس کا شمار ملک کے اچھے تعلیمی اداروں میں ہوتاہے لیکن گزشتہ روز یہاں کے ایک پروفیسر کی طرف اسلامی، پاکستانی معاشرے کی اقدار کے خلاف سوالیہ پرچہ بنانے کا واقعہ سامنے آیاہے جس نے بطور شہری ہم سب کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔ ایسی قبیح حرکت میں ملوث شخص استاد کہلانے کے قابل بھی نہیں ہے کیونکہ اس نے استاد جیسے مقدس رشتے کو بھی سربازار رسوا کیاہے۔یہ عناصر چند ٹکوں کے عوض اپنا دین،ایمان بیچ دیتے ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ ایسے عناصر کی بیخ کنی کرے جبکہ ملوث شخص کے ساتھ ساتھ پرچہ کو پاس کرنے والے دیگر انتظامی افسران اور وائس چانسلر کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے کہاکہ اگر اس مسئلہ کا جلد حل نہ نکالا گیا تو معاشرے میں انارکی اور قانون پر اعتبار ختم ہو جاے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں