”ڈئیر ٹو بی“ کانفرنس میں خواتین کا عالمی دن منایاگیا

اسلام آباد(سی این پی) گوگل ڈویلپرز گروپ اسلام آباد اور ویمن ٹیک میکرز اسلام آباد نے مشترکہ طور پر خواتین کے عالمی دن (آئی ڈبلیو ڈی) کے موقع پر ڈئیر ٹو بی “Dare To Be” کے عنوان سے کانفرنس کی میزبانی کی۔ شاندار کانفرنس میں باصلاحیت ٹیک خواتین اور صنعت کے روشن دماغوں نے قیمتی خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب میں نہ صرف پروفیشنلز بلکہ مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء، ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور معذور افراد کو مدعو کیا گیا تھا، تاکہ ان میں اپنی خواہشات، عزائم، خوابوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور دوسروں کو اس سے آگاہ کرنے کا حوصلہ پیدا ہوسکے۔ رواں سال کے عالمی یوم خواتین کا موضوع ایک دوسرے کو مضبوط ہونے کی ترغیب دینا اور دقیانوسی تصورات کو توڑنا تھا۔ کانفرنس میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ ہمت، اعتماد اور جرات مندی سے دنیا کا مقابلہ کرنے کا اصل میں مطلب کیا ہے۔ کانفرنس کا آغاز علی نقی رضوی، شریک منیجر، گوگل ڈویلپرز گروپ (جی ڈی جی) کے کلیدی خطاب سے ہوا، جنہوں نے جی ڈی جی اسلام آباد کے پس منظر کی وضاحت اور ٹیم کا تعارف کرانے کے ساتھ اپنی یادداشتوں کے ذریعے شرکاء کو ماضی میں لے گئے۔ ثروت رضوی، ویمن ٹیک میکرز ایمبیسیڈر اور ڈیٹا سائنس کنسلٹنٹ، کنورجنٹ بزنس ٹیکنالوجیزنے کانفرنس کے عنوان ”ڈئیر ٹو بی“ کے اصل میں معنی کیا ہیں؟ کے بارے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے آئی ڈبلیو ڈی کے ایجنڈے کو اس طریقے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اگلی نسل کی خواتین رہنماؤں اور کم نمائندگی والی کمیونیٹیز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔

عثمان نذیر، ڈائریکٹر بزنس سسٹمز اینڈ اینالیسس، ایس اینڈ پی گلوبل نے ایک ایسی ٹیم بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا جو diversity and inclusivity کو اہمیت دے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس اینڈ پی گلوبل میں ہم نہ صرف اندرونی طور پر Diversity, Equity & Inclusion (ڈی ای آئی) پر توجہ دیتے ہیں، بلکہ اجتماعی کامیابی کے لیے ڈی ای آئی کا فروغ اور اُسے تقویت دینے کے لیے ہم خیال اداروں کے ساتھ شراکت داری بھی کرتے ہیں۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے پاس بہت متنوع پروڈکٹ پورٹ فولیو ہے اور مستقبل میں مارکیٹوں کو تیز رفتار ترقی دینے کی صلاحیت ہے۔ ہم بااختیار اور جامع ٹیمیں بناتے ہیں جو متنوع پروڈکٹ لائنز تیار کرتی ہیں۔”ڈئیر ٹو بی“ کے لیے ایک پینل ڈسکشن لوگوں کو رکاوٹوں کو توڑنے اور انہیں مکمل صلاحیتیں استعمال کرنے کی ترغیب اور تحریک دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ پینلسٹس میں سمیعہ قمر، ڈائریکٹر پیپل، ایس اینڈ پی گلوبل؛ عائشہ سروری، ڈائریکٹر پبلک افیئرز، کمیونی کیشنز اینڈ سسٹین ایبلٹی، کوکا کولا کمپنی؛ حرا زینب، پروجیکٹ ڈائریکٹر، ایشیا پیسفک آئی سی ٹی الائنس؛ ثانیہ اعجاز، ریجنل ہیڈ نارتھ، دفترخوان اور ماڈریٹر، عائشہ خواجہ، ہیومن ریسورس منیجر، وولفز/جی ڈی جی شامل تھے۔

راشدہ ریاض، کاروباری ادارے کی مالک، جنہیں آئرن لیڈی بھی کہا جاتا ہے، نے بتایا کہ وہ کس طرح محنت کرکے ایک کامیاب کاروباری شخصیت بن گئیں۔ جس سے سامعین بہت متاثر ہوئے۔ ان کی کہانی نے سب کو سکھایا کہ کس طرح قوت ارادی اور محنت کے ذریعے کوئی بھی اپنے خواب کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔ کانفرنس کے دوران پاکستان کے سب سے کم عمر بہرے مصنف اور ”دی لینگویج آف پیراڈائز“ کے مصنف کاشف علوی کی کہانی بتائی گئی۔ جنہو ں نے اپنی کتاب میں معاشرے میں اقلیتوں کی نمائندگی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایک ویڈیو کے ذریعے اشاروں کی زبان کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ہمت اور استقامت کے بارے میں بتایا، جس نے سامعین کو بہت متاثر کیا۔ علی الیاس، سائیکو تھراپسٹ اور کنزیومر سائیکالوجی کنسلٹنٹ نے تقریب میں سامعین پر خود شناسی کی اہمیت اجاگر کی۔تقریب کی خاص بات برجنگ دی ڈیجیٹل جینڈر ڈیوائیڈ پر ورکشاپ تھی، جس کا انعقاد محمد عمر نذیر، گوگل ڈویلپرز گروپ اسلام آباد نے کیا۔ ورکشاپ کو خاص طور پر ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو مختلف ڈیجیٹل مہارتوں میں ترقی دینے کے ساتھ ساتھ انہیں سیلف برانڈنگ کے فن سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ تقی رضوی، سینئر ڈیو اوپس انجینئر، TEO انٹرنیشنل نے کلاؤڈ انفرااسٹرکچر پر ایک تکنیکی ورکشاپ کی میزبانی کی جس میں کلاؤڈ کمپیوٹر انجن اور گوگل کبرنیٹس کا جائزہ سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔تقریب کے اہم اسپانسرز اور پارٹنرز میں ایس اینڈ پی گلوبل، Deaftawk، ڈیجیٹل انکلوزو پاکستان، دفتر خوان، TiE اسلام آباد، وومن ان ٹیک پاکستان، NetMag، shemote اور Vyro شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں