فرانسیسی پارلیمنٹ نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی

پیرس(سی این پی)فرانسیسی پارلیمنٹ نے ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے 64 بڑھانے والے متنازع بل پر حکومت کے خلاف پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی۔گزشتہ ہفتے فرانسیسی وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے آئین کے آرٹیکل 49.3 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک حکم نامے کے ذریعے متنازع پنشن اصلاحات کا بل نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ملک بھرمیں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔ بعد ازاں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ایوان زیریں میں بحث کے بغیر ہی متنازع پنشن اصلاحات بل لاگو کرنے کے باعث ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد پیش کی گئی۔

فرانسیسی حزب اختلاف نے بحرانی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرواتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے 64 سال کرنے والا متنازع قانون منسوخ کر دیا جائے گا۔تاہم گزشتہ روز فرانسیسی پارلیمنٹ میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوئی۔حکومت کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے لیے حزب اختلاف کو 287 ووٹ درکار تھے تاہم ووٹنگ میں اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے 278 ووٹ حق میں ڈالے گئے۔اگر یہ عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی تو ایمانوئل میکرون کو نئے انتخابات کا اعلان کرنا پڑتا۔اس کے علاوہ حکومت کے خلاف دوسری تحریک عدم اعتماد جو دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی نے پیش کی تھی وہ بھی پارلیمنٹ میں منظور نہ ہو سکی۔رپورٹس کے مطابق دونوں دونوں تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کرنے کا متنازع بل قانون بن جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں