راولپنڈی (سی این پی) ریئل اسٹیٹ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن(ریکا ڈی ایچ اے ۔آ ئی۔آ ر ) کے جنرل سیکرٹری عادل نواز بھٹی نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر اور اس سے وابستہ لاکھوں کنسلٹنٹس شدید ترین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پہلے صرف سرمایہ ملک سے باہر منتقل ہوتا تھا اب سرمایہ کار بھی انتہائی تیزی سے بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں ایسی صورت میں آئی ایم ایف کے دبائو کے تحت کئے گئے فیصلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔ حکومت کو کاروباری حلقوں کو مشاورتی عمل میں شامل کرنا ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں عادل نواز بھٹی کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر گزشتہ چند سالوں سے مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے مگر جواب میں کسی طرح کی مراعات متعارف نہیں کی جا رہیں۔آئندہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر کسی بھی قسم کے اضافی ٹیکس پر رئیلٹرز کا شدید ردعمل آئے گا۔ اس بار رئیلٹرز خاموش نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کر کے باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے اور رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ کا نفاذ اس سلسلے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے، اسد قیصر
آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام ضروری ہے، وزیر خزانہ
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
مریم نواز نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار اقبالؒ پر حاضری
ایل این جی ریفرنس، شاہدخاقان عباسی، مفتاح اسماعیل کیخلاف سماعت ملتوی
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس، اعظم سواتی کی ضمانت کنفرم
9 مئی مقدمات، شیخ رشید نے بریت کی درخواست دائر کر دی
محکمہ موسمیات نے ملک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی
پاکستان اور ایران کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار