راولپنڈی (وقاص مینر ) ایگزیکٹو پاسپورٹ دفتر رحمان آباد مسائل کی آماجگاہ بن گیا، ڈیجیٹل ٹوکن مشین خراب ہونے کے باعث شہری خوار ہونے لگے ایگزیکٹو پاسپورٹ کے لیے 3 ہزار روپے سروس چارجز کے نام پر لیے جا رہے ہیں جبکہ سائلین کے لیے واش رومز تک کی سہولت میسر نہیں،ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس میں آنے والے سائلین کے لیے پلازے کے بیسمنٹ میں واش روم تو بنا دیا گیا تاہم واش روم میں ڈورلاک اور پانی کی سہولت فراہم کرنا بھول گئے .
دوسری جانب دفتر کے سامنے ریڑھی بانوں نے سٹرک پر قبضہ جما رکھا ہے جس کے باعث خواتین کا پیدل چلنا بھی محال ہو چکا ہے انتظامیہ کی جانب سے باز پرس نہ ہونے کی وجہ سے سڑک پر فروٹ اور دیگر کھانے پینے کے سٹالز کے ساتھ ساتھ فوٹو کاپی مشینیں نصب کر رکھی ہیں جو سائلین سے من چاہے پیسے وصول کر رہے ہیں. سی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے شہری محمد ثقلین کا کہنا تھا کہ وہ اپنی والدہ کے ہمراہ پاسپورٹ بنوانے آیا ہے دوست نے ایگزیکٹو آفس آنے کا مشورہ دیا کہ چند روپے اضافی لگ جائیں گے تاہم والدہ محترمہ کو انتظار اور لمبی قطاروں میں کھڑا نہیں ہو نا پڑے گا تاہم یہاں حالت سر کاری اسپتالوں والی ہی ہے، نام کا ایگزیکٹو آفس اور پینے کےپانی تک کی سہولت میسر نہیں .سردار عبد القیوم کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب میں کام کرتے ہیں اور چھٹی پر پاکستان آئے ہوئے ہیں اپنی زوجہ کو عمرے کی سعادت کے لیے ساتھ لے جانے کے خواہشمند ہیں تاہم ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس میں خواری کے بعد بغیر پاسپورٹ بنوائے واپس جا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ صبح بچوں کو سکول چھوڑ کر بیوی کو ساتھ لایا تھا تاکہ بچوں کے سکول سے آ نے تک یہ کام ہو جائے لیکن عملے کی ناقص حکمت عملی کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا ٹوکن مشین خراب ہونے کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ لوگوں کو داخل کر دیا گیا ہے جان پہچان والوں کے لیے تو مسئلہ نہیں تاہم جن کا کوئی پہچان والا نہیں وہ اپنی باری کا انتظار ہی کرتے رہتے ہیں.