اسلام آباد(سی این پی) پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے درمیان مذاکرات آٹھ ستمبر سے شروع ہوں گے ، پاکستان اب تک کیے گئے اقدامات کی تفصیلات فراہم کرے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کا دور آٹھ ستمبر سے بینکاک میں شروع ہوگا اور 13 ستمبر تک جاری رہے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے ایکشن پلان پرعمل کاحتمی جواب طلب کیا ہے جس کا جوا ب دینے کے لیے پاکستانی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیربرائے اقتصادی امورحماداظہرکریں گے۔بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیربرائے اقتصادی امورحماداظہر کی قیادت میں بینکاک جانے والی ٹیم میں ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک، ایف بی آراوردیگرنمائندگان شامل ہوں گے۔بینکاک میں ہونے والے ان مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ کیاجائیگا اور ساتھ ہی سائوتھ ایشین پیسیفک گروپ میں پاکستان کانام توسیعی لسٹ میں شامل کرنے پربات ہوگی۔ا یشین پیسیفک گروپ کی توسیعی لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 125سوالوں کے جوابات دیناہو ں گے جن میں سے 10 سوالات منی لانڈرنگ وٹیررفنانسنگ کی روک تھام سے متعلق ہوں گے۔اجلاس میں ٹیررفنانسنگ میں ملوث عناصرکوسزائیں دینے سے متعلق تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں اورانویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کے نظام میں موجود خامیاں دورکرنے کے حوالے سے سوالوں کے جواب دیناہوں گے۔یاد رہے کہ رواں برس مئی میں پاکستانی وفد چین میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شریک ہوا تھا جہاں منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ پر بریفنگ دی تھی ۔پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 27 نکاتی ایکشن پلان پر اپنا جواب جمع کرایا تھا جس پر ایف اے ٹی ایف کے وفد نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
