ملتان ٹیسٹ ۔۔۔ اس شکست پر کون یقین کرے گا۔۔؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کی مسلسل چھٹی شکست جو ملتان میں ہوئی اس پر آپ کہاں سے شروع کریں۔۔۔؟ پاکستان کرکٹ ٹیم جس نے پہلے کھیلتے ہوئے 500 سے زائد رنز بنائے اس کودیکھتے ہوئے شائقین کو ایک زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملناچاہئے تھا مگر ہوا کیا۔۔۔؟ دیگر ٹیمیں شکست کے جبڑوں سے فتح چھین لیتی ہیں مگر پاکستانی ٹیم نے تو جیت ک جبڑوں سے شکست چھین لی۔۔، اگر ٹیم میچ جیت نہیں سکتی تھی تو کم از کم ڈرا تو کرسکتی تھی مگر شاید ٹیم نے فیصلہ کرلیا تھا کہ ذلت آمیز شکست کو گلے لگانا ہے۔

آپ ذرا تصور کریں پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 556 رنز بناتی ہے اور پھر بھی اس کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست ہوجاتی ہے، یہ وہ شرمناک شکست ہے کہ پاکستانی شائقین کرکٹ آئندہ کئی برسوں تک سر کھجاتے رہیں گے کہ آخر یہ ہوا کیا۔۔۔؟ ، یقین کریں جس کسی نے بھی یہ میچ نہیں دیکھا اگر آپ اسے اس کی کہانی سنائیں گے تو وہ یقیناً آپ پر یقین نہیں کرے گا۔

اس بات کا  تصور کریں، آپ نے 500 سے زیادہ رنز بنائے، آپ کو آرام دہ پوزیشن میں ہونا چاہیے، اگر فتح نہیں تو کم از کم ڈرا تک آسانی سے سفر کرنا چاہیے۔ لیکن نہیں، نہیں، اگر آپ پاکستانی ٹیم ہیں جس نے اپنی پہلی اننگز میں 556 رنز بنانے کے بعد ایک اننگز سے ہارنے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ میں میں نام درج کرایا ہے تو اس کے بعد آنے والے میچوں میں آپ کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے گی۔

ملتان ٹیسٹ میں جوکچھ ہوا یہ کوئی پہلی دفعہ نہیں تھا ، پاکستان کی ٹیم اس سے قبل یہ ہزیمت چار مرتبہ اٹھا چکی ہے، یعنی پانچ سو رنز بنانے کے بعد بھی شکست کی ہزیمت۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک ہونے والے 18 ایسے واقعات میں سے 4 کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان 4 میں ایک وہ شکست بھی شامل ہے جو اوول ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کی صورت میں ملی اس کے علاوہ اس فہرست میں 2006 میں لیڈز، 1972 میں ملبرن، 2022 میں راولپنڈی کی شکست بھی شامل ہیں۔

تاہم، ملتان کی شکست اپنے آپ پر برقرار ہے اور ایک طویل عرصے کے لیے پریشان کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں