تعلیم کا لاک ڈاؤن—-راحیلہ ناز

تحریر:راحیلہ ناز
raheelanaz858@gmail.com

نجی تعلیمی اداروں نے سکول بند ہونے پر احتجاج کیا تو ساتھ ہی فیسبک پر ایک والد محترم کا بیان آ گیا ۔۔۔۔اگر ہمارے بچوں کو کرونا ہو گیا تو ذمہ دار سکول انتظامیہ ہو گی۔۔۔۔۔واہ صاحب واہ ۔۔۔۔۔خوب کہی ۔۔۔۔یہ خیال آپ کو تب کیوں نہ آیا ۔۔جب بغیر کسی حفاظتی انتظام کے آپ اپنے بیوی بچوں سمیت ۔۔ روزہ رکھے بازاروں میں خوار ہو رہے تھے ۔۔۔۔۔۔تب کیا کرونا چھٹی پہ گیا ہوا تھا ۔۔۔؟
یہ خیال آپ کو تب کیوں نہیں آتا ۔۔جب اپ کے بچے اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ گلیوں میں دندناتے پھرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔؟ہر شعبہ ہائے زندگی سے آواز یں اٹھ رہی ہیں مل مالکان سے ریڑھی بان تک ۔۔۔۔۔ٹرانسپوٹر سے کسان تک سبھی کو فکر لاحق ہے
مگر خاموش ہیں تو صرف والدین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پیٹ کی بھوک کا احساس ہے تو ذہن اور روح کے بنجر ہونے کا کیوں نہیں؟۔۔۔۔۔
کپڑے جوتے ۔۔۔ہم رنگ دوپٹے ذیادہ ضرور ی ہی ۔۔۔۔تعلیم کا کیا ہے پھر سہی۔۔۔
ویسے بھی تعلیم کا مقصد اگلی جماعت میں ترقی پانا ہے ۔۔۔۔تو خیر سے وزیر تعلیم صاحب آپ کی امیدوں پر پورا اترے ہیں ۔۔۔۔نہ امتحان کی چخچخ نہ پڑھائی کا رولا ۔۔۔۔ قطع نظر اس کے کہ پہلی سیڑھی پر پاوں رکھے بغیر اگلی سیڑھی پر کیسے پھلانگا جا سکتا ہے
آ پکو تو بس یہ اطمینان ھے فیس نہیں بھرنی پڑی ۔۔۔خرچہ بچ گیا ۔۔۔
لیکن کیا کھو رہے ہںیں ۔۔۔اسکا بھی اندازہ لگایا۔۔۔؟۔
اب آن لائن تعلیم کے نام پر جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ بھی بڑے مزے کی چیز ہے۔۔۔۔ملک میں بجلی نہیں ۔۔۔
سگنلز پہنچتے نہیں ۔۔۔پیکچ مہنگے ہیں ۔۔مگر تعلیم آن لائن۔۔۔۔
چلیے مان لیا ایس ہی تعلیم دی جاے گی ۔۔۔تو کیا والدین میں اتنی سکت ہے کہ وہ ان آفت کے پرکالوں کو بٹھا لیں ۔۔۔اگر بچوں کر ہاتھوں میں موبائل دے بھی دیا تو وہ لڈو اور پب جی ہی کھلیں گے
تو پھر محترم والدین اگر آپ سے یہ بھی نہیں ہوتا تو کم از کم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے بول تو پڑیں
اور اگر آپ کے بچوں کے حق کے لیے اساتذہ اور سکول مالکان باہر نکلیں تو مافیا اور کاروباریے ہیں ۔۔۔۔۔یہ تو سوچیے کہ اس مافیا کے کاروبار میں آپ ہی کے کا روشن مستقبل ہے ۔۔۔یہہی تو نءی نسل کو پروان چڑھانے کے لیے سر گرداں ہیں
مساجد مدارس اور سکول سب سے زیادہ منظم ادرے ہیں یہاں ہی sopsپر عمل کروایا جا سکتا ہے نہ کہ بازاروں میں

تعلیم کا لاک ڈاؤن—-راحیلہ ناز” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں