اسلام آباد (سی این پی) چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکیوں کے معاملہ کا از خود نوٹس لے لیا ہے، کل کیس کی سماعت ہوگی۔تفصیل کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دی گئی دھمکیوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ یہ نوٹس آغا افتخار مرزا کی ویڈیو کے حوالے سے لیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت 26 جون کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ویڈیو میں آغا افتخار مرزا نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف تضحیک آمیز گفتگو کی تھی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے وائرل ویڈیو کے حوالے سے کل درخواست دی تھی۔ادھر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکیاں ملنے کے معاملے پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج کرکے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے۔قتل کی یہ دھمکی انٹرنیٹ کے ذریعے ویڈیو میں دی گئی۔ پولیس کا موقف ہے کہ انٹرنیٹ سے متعلق معاملات پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں، متعلقہ فورم ایف آئی اے ہے، اس لیے درخواست اسے بھجوائی گئی ہے۔
صدر کا دیگر ممالک کیساتھ فضائی روابط فروغ دینے کی ضرورت پر زور
سٹریٹجک اداروں سے وابستہ نمایاں سائنسدانوں اور انجنئیرز کو اعزازات عطا
ایرانی صدر کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر پھول چڑھائے فاتحہ خوانی کی
لاپتہ افراد کے معاملے کا سیاسی حل نکالنا ہوگا، حکومت
پنجاب میں پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری
ایران کے صدر کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات، تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
بانی پی ٹی آئی اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے، اسد قیصر
آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام ضروری ہے، وزیر خزانہ
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
مریم نواز نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی
جناب وزیر اعظم ،کس قانون کے تحت ایک جعلی ادارے کو آپ کروڑوں روپے سالانہ امداد دے رہے ہیں جو اس سے قبل 12 کروڑ ماضی کی حکومتوں سے وسول کر چکا ہے اور اس کا ٹھرڈ پارٹی آڈت بھی باقی ہے اور اس اداور ک این پی سی کے خلاف ایک معزز عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے کہ یہ ادراہ غیر قانونی ہے۔ اور اس ادراے کو تا حال کسی بھی معزز عدالت سے کوئی رعائت میسر نہ ہے اور نہ ہی ہمارا فیصلہ موئخر یا معظل ہے۔پھر یہ لو آفیئر کیسا ہے۔