معروف ماہر تعلیم پروفیسرڈاکٹر رحمت علی فاروق دنیائے فانی سے کوچ کر گئے،انکی تعلیمی وادبی خدمات یاد رکھی جائیں گی

اسلام آباد(سی این پی) معروف ماہر تعلیم پروفیسرڈاکٹر رحمت علی فاروق دنیائے فانی سے کوچ کر گئے، انکی نماز جنازہ مرکزی جامع مسجد ابوبکر صدیق B. 17 اسلام آباد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں سیاسی،سماجی،تعلیمی،صحافتی حلقوں اور انکے شاگردوں سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی،انکی تدفین B. 17 کے قبرستان میں کی گئی، ڈاکٹر رحمت علی فاروق اوکاڑہ کے چک 26/2R میں 7 جنوری 1943 میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1966 میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی، 1969 میں سینٹرل ٹریننگ کالج لاہور سے بی ایڈ کیا، 1972 میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم ایڈ اور 1980 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، دوران تعلیم ہی شعبہ تدریس سے وابستہ ہوگئے، 1961 میں ضلع ساہیوال کے پرائمری سکول سے تدریسی عمل کا آغاز کیا، 1974 میں گومل یونیورسٹی ڈیر اسماعیل خان کے لیکچرار بنے اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر بن گئے، مارچ 1983 میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر اکیڈمی برائے تعلیمی منصوبہ بندی و انتظامیات ذمہ داریاں سنبھال لیں، 1990 میں جوائنٹ ڈائریکٹر کے عہدہ پر ترقی پائی،دوران ملازمت انہوں نے مختلف ممالک کے سرکاری دورے کئے جہاں پاکستان کی نمائندگی کی، پروفیسر ڈاکٹر رحمت علی فاروق کو یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ انکی زیر نگرانی 13 طلباء نے ایم فل اور 45 طلباء نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پروفیسرڈاکٹر رحمت علی فاروق جنکا ادبی نام فاروق چوہدری ہے نے اردو آموز، تعلیمی نشتر، اکتساب فیض، کیہ جاناں میں کون سمیت درجنوں شہرہ آفاق کتابیں لکھیں، تعلیمی مسائل اور تحقیق پر بھی انہیں کتب لکھنے کا اعزاز حاصل رہا ہے، نادرن یونیورسٹی نوشہرہ میں بھی وہ تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں، انکے ہاتھ سے لگے پودے آج تن آور درخت بن چکے ہیں، شعبہ تعلیم کے لئے انکی ناقابل فراموش خدمات کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا، شعبہ تعلیم کا ایک عہد 25 دسمبر 2020 کو اختتام پذیر ہوا، 77برس کی عمر میں پروفیسر ڈاکٹر رحمت علی فاروق دنیائے فانی سے کوچ کرگئے؛

معروف ماہر تعلیم پروفیسرڈاکٹر رحمت علی فاروق دنیائے فانی سے کوچ کر گئے،انکی تعلیمی وادبی خدمات یاد رکھی جائیں گی” ایک تبصرہ

  1. یقینی طور پہ ڈاکٹر صاحب ایک عظیم انسان تھ. اللہ کروٹ کروٹ جنت عطا فرنائے. امین

اپنا تبصرہ بھیجیں