اسلام آباد (سی این پی)ایجادات کی کمی سے عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات بہتر مقام حاصل نہیں کر سکتیں، گلوبل ویلیو چین کے کاروبار میں بہتر مقام کے حصول کے لئے نئی نئی ایجادات کے فروغ ضرورت ہے۔ ہائی گروتھ فرمز کے قیام سے مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی کارکردگی میں3 سے 20 فیصد اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی میں بھی 50 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے،لاہور سکول آف اکنامکس کے سینٹر فار ریسرچ ان اکنامکس اینڈ بزنس کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کو بہتر مقام دلوانے کے لئے ہائی گروتھ فرمز کے قیام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف صنعتی پیداوار کے فروغ میں مدد ملے گی بلکہ اس سے بے روزگاری کی شرح کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔رپورٹ کے مطابق ملک کے صنعتی شعبہ میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پرتوجہ نہیں دی جاتی جس کے نتیجہ میں پاکستان نئی مصنوعات متعارف نہیں کروا رہا اور ایجادات کی کمی سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان اپنی استعداد کے مطابق مقام حاصل نہیں کرسکا۔رپورٹ کے مطابق صنعتی ترقی اور برآمدات کے فروغ کے لئے ایجادات پر خصوسی توجہ کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبوں کی ترقی ضروری ہے تاکہ ہائی گروتھ فرمز کے قیام سے صنعتی ترقی کے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔
کسی بھی حالات میں عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، فل کورٹ کا اعلامیہ جاری
وزیراعلیٰ پنجاب کی کیٹل مارکیٹ میں صرف ویکسی نیٹڈ مویشی لانے کی پابندی عائد کردی
وفاقی وزیر داخلہ کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات، صوبے کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
وزیراعظم کی چیف جسٹس سےملاقات میں خط سمیت ٹیکس اور دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی، اعظم نذیر تارڑ
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات
سینیٹ کی 11 نشستوں پر انوار الحق کاکڑ سمیت 9 سینیٹرز بلامقابلہ منتخب
پاکستان میں ہوئے بیشتر دہشتگرد حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف
وزیراعظم کا نیول ہیڈکوارٹر اسلام آباد کا دورہ، یادگار شہداء پر حاضری
صدر مملکت سےبرطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دوطرفہ اہمیت کےامور پر تبادلہ خیال
پک اپ گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 8 افراد جاں بحق