اسلام آباد(سی این پی) پارلیمانی سیکرٹری صحت نے بھی سائنسی شواہد کی بنیاد پر کورونا کی نئی قسم کی پاکستان میں موجودگی کی تردید کردی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ ابھی سائنسی شواہد نہیں کہ برطانیہ سے کوروناکا وائرس پاکستان آیاہو، حالیہ دنوں میں برطانیہ سے آئے افرادکا ڈیٹا مقامی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرزکو دے دیا گیا ہے، برطانیہ سے آئے افرادکو ٹریس کرکے ٹیسٹ کیا جارہا ہے، بہت سارے لوگ ٹریس ہوگئے ہیں اور ان کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ویکسین سے متعلق انہوں نے بتایا کہ کورونا ویکسین حکومت منگوائے گی جس کے لیے 150 ملین ڈالر مختص کیے ہیں، ویکسین محکمہ صحت کے پروفیشنلز کو مفت لگائی جائے گی جب کہ حکومت جو ویکسین منگوائے گی وہ عوام کو بھی بالکل مفت دی جائے گی۔نوشین حامد کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ سیکٹر کو بھی ویکسین منگوانے کی اجازت دی گئی ہے، پرائیوٹ سیکٹرکے ذر یعے منگوائی گئی ویکسین بھی کم دام میں ملے گی۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ ویکسین سازکمپنیوں کا اندازہ یہی ہے کہ ویکسین وائرس کی نئی شکل پربھی موثر ہوگی۔
ضمنی انتخابات–13 اضلاع اور تحصیلوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہے گی
بلیسٹک میزائلوں سے متعلق امریکی پابندی مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ
برطانوی جنرل پیٹرک نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کو بے مثال قرار دے دیا
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149 ویں کیڈٹس لانگ گورس کی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
ضمنی انتخابات میں پاکستان آرمی کے دستے تعینات کرنے کی منظوری
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا
پارٹی کے دوران فائرنگ سے لڑکی جاں بحق
وزیر داخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
تمباکو کمپنیز کی پاکستانی بچوں کو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرنے کی ایک نئی خطرناک چال