سال 2020،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں264کشمیریوں کو شہید کیا گیا

سرینگر(سی این پی)مقبوضہ جموں وکشمیر میں سال 2020میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں264کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔سی این پی کی رپورٹ کے مطابق 2020میں سرینگر، شوپیاں، اننت ناگ اور پلوامہ میں مختلف138واقعات میں232نوجوان حریت پسندوں کو شہید کیا گیا۔ جبکہ مختلف واقعات میں32شہری بھی شہید ہوئے۔مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کشمیر میں سال 1988سے اب تک مجموعی طور پر40 ہزار سے زائد شہریوں کو شہید کیا گیا ۔اعداد و شمار کے مطابق دسمبر2020 کے دوران بھارتی فورسز نے مبینہ طور پر مختلف10واقعات میں کم از کم24افراد کو گرفتارکیا جن میں زیادہ ترنوجوان شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں مختلف علاقوں میں جاری کم و بیش300سرچ آپریشنز کے دوران کی گئیں۔سال 2020کے دوران بھارتی فورسز نے مختلف142واقعات میں کم از کم296افراد کو گرفتارکیا ۔سرکاری ذرائع کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں سال 2020 میں اب تک سرکاری فوج نے 43 شہری شہید کئے جبکہ 92 دیگر زخمی ہوئے ۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ سرکاری فورسز نے ایک سال کے دوران 49 عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے اور 9 شدت پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کو یقینی بنانے کا بھی دعوی کیا ہے۔گذشتہ سال اگست میں نئی دہلی نے آرٹیکل 370کو منسوخ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند گروپوں کو عملی طور پر کچلنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتوں کے لئے بھی اپنی سرگرمیاں کرنے کے لئے بہت کم جگہ ہے اور ان میں سے کسی نے بھی ابھی تک نئی دہلی کے جموں و کشمیر کی خودمختاری کو واپس لینے کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف کھلے عام آواز نہیں اٹھائی ہے۔ لوگ ، خاص طور پر نوجوان ، محسوس کرتے ہیں کہ کشمیر اور نئی دہلی کے درمیان کسی بھی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں رہااور اب ان کے سامنے صرف دو ہی انتخاب ہیں۔ نئی سیاسی حقیقت کے سامنے ہتھیار ڈالنایا اس کے خلاف مزاحمت ہے۔سال2020 میں متعدد عسکری تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈرز بھی شہید ہو ئے ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں رواں سال سرکاری فوج کی کارروائیوں میں حزب المجاہدین ،جیش محمد اور لشکر طیبہ کے متعدد اعلی کمانڈرشہید ہوئے۔ جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے ڈیلگام کے علاقے میں سرکاری فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں لشکر طیبہ کے ضلعی کمانڈر مظفر احمد بھٹ سمیت چار عسکریت پسند شہید ہوئے جن کا تعلق تحریک لبیک اور حزب المجاہدین تنظیموں سے تھا۔بھارتی فورسز کے نقطہ نظر سے سب سے بڑی کامیابی 6مئی کو ضلع پلوامہ میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ ترین کمانڈر ریاض نائیکو کی شہادت ہے۔ 40 سالہ ریاض نائیکو حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر تھے اور انھیں 2016 میں شہید ہونے والے کمانڈر برہان وانی کا جانشین سمجھا جاتا تھا۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد ہی کشمیر میں عسکریت پسندی اور احتجاج کی نئی لہر شروع ہوئی تھی۔25 جنوری کو ، جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ترال کے علاقے میں سرکاری فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں جیش محمد کشمیر کے سربراہ قاری یاسر سمیت تین عسکریت پسند شہید ہوگئے جبکہ تین فوجی زخمی ہوگئے۔23 جنوری کو ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک دوسرے اعلی عسکریت پسند کمانڈر ابو سیف اللہ عرف ابو قاسم کی شہادت ہوئی۔9 اپریل کو ، جیش محمد کے اعلی کمانڈر سجاد نواب ڈار کو سرکاری فوج نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور میں شہید کردیا۔جموں و کشمیر کے ڈوڈہ کے علاقے گندنہ میں 15 جنوری کو حکومتی افواج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر ہارون وانی کی شہادت ہوئی۔28اپریل کو انصار غزوة الہند کے ڈپٹی کمانڈر ابوبکر برہان کوکا شہید ہوئے۔20مئی کوکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی کے بیٹے اور حزب المجاہدین کے ضلعی کمانڈرجنید صحرائی شہید ہوئے۔27اکتوبر کو حزب المجاہدین کے ایک اعلی ترین کمانڈرشوکت احمد لون عرف جانباز ترالی شہید ہوئے۔ ایک اور اعلیٰ کمانڈر یوسف کنتربھی 30دسمبر کو شہید ہوئے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں138واقعات میں264کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 ،مئی میں 16،جون میں 51، جولائی میں 24، اگست میں 20،ستمبر میں 20، اکتوبر24 میں،نومبر میں 15اور دسمبر میں 14کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 53سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے169واقعات ریکارڈ کئے گئے۔اس سال دھماکوں کے 43واقعات میں52شہریوں اور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ30سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں ضلع اننت ناگ میں 24, ، بارہ مولا میں 21، بڈگام میں 7، جموں میں 7، کپواڑہ میں 14، پلوامہ میں 51، شوپیاں میں 57اور سرینگر میں 27کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔سرکاری اعداد وشمارکے مطابق2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 160 حریت پسند وں کوشہید اور 102 کو گرفتار کیا گیا ۔2019 میں مجموعی طور پر 158 حریت پسند شہید کیے گئے جبکہ 2018 میں 254 اور 2017 میں 213 حریت پسند شہید ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کشمیر میں سال 1988سے اب تک مجموعی طور پر40800 شہریوں کو شہید کیا گیا جن میں 25229حریت پسند اور 15153عام شہری شامل ہیں۔ان اعداد و شمار میں 1988سے 2000تک 12396حریت پسنداور 10310عام شہریوں کی شہادت کی تعداد غیر مصدقہ ہے۔1988سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں6998سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں