ایف بی آر نے پہلے چھ ماہ کے عرصہ کے دوران دسمبر میں ریونیو کی بلند ترین سطح کو حاصل کیا

اسلام آباد(سی این پی) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے رواں مالی سال جولائی تا دسمبرمحاصل کے ابتدائی اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں۔ جس کے مطابق ایف بی آر نے پہلی ششماہی میں 2204 ارب روپے کا نیٹ ریونیو حاصل کیا ہے جو کہ چھ ماہ کے مقر کردہ ریونیو ہدف کا 99.7 فیصد ہے۔پہلے چھ ماہ کا نیٹ ریونیو پچھلے سال کے 2101 ارب روپے کے مقابلے میں 5 فیصد زائد ہے۔ انکم ٹیکس کی مد میں 816ارب روپے حاصل ہوئے، سیلز ٹیکس سے حاصل کردہ ریونیو 915ارب، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 127ارب اور کسٹمز ڈیوٹی336 ارب رہی۔بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 10 ارب روپے حاصل ہوئے۔توقع ہے کہ بک ایڈجسٹمنٹ سے حاصل کردہ ریونیو میں مزید اضافہ ہو گا۔
ماہ دسمبر میں حاصل کردہ ریونیو 508 ارب روپے رہا جو کہ مقر ر کردہ ہدف 520 ارب روپے کے مقابلے میں 97.7 فیصد رہا اور پچھلے سال دسمبر کے حاصل کردہ ریونیو 469 ارب روپے کے مقابلے میں 8.3 فیصد زائد رہا۔ دسمبر 2019 کے حاصل کردہ ریونیو کے مقابلے میں 39 ارب روپے زائد ریونیو حاصل ہوا ۔ یہ جولائی تا دسمبر کے دوران حاصل ہونے والے ریونیو میں دسمبر کے ماہ کا حاصل کردہ ریونیو سب سے زیادہ رہا۔
رواں مالی سال جولائی تا دسمبر102ارب روپے کے ریفنڈز جاری ہوئے ہیں جبکہ پچھلے سال جاری کردہ ریفنڈز 53ارب روپے کے تھےجو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں تقریبا” 90 فیصدزائد ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعظم کے کرونا ریلیف پیکج کے تحت 42ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کئے گئے ہیں۔اتنی زیادہ تعداد میں ریفنڈز جاری ہونے کے باوجود ایف بی آر نےپچھلے سال کے مقابلے میں خاطر خواہ ریونیو حاصل کیا ہے جبکہ پچھلے سال کرونا وبا کا وجو د بھی نہ تھا اور نہ ہی کوئی کرونا کے باعث معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھی۔ ریفنڈز اضافہ کی بدولت معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے۔
ایف بی آر کی کرونا وبا کی دوسری لہر کے باوجود رواں مالی سال کی قابل تحسین کارکردگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حکومت کی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے معیشت کو تحفظ ملا ہے اور معاشی بحالی میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں سمگل شدہ اشیاء جن کی مالیت 30ارب روپے ہے ضبط کی گئی ہیں جبکہ پچھلے سال پہلےچھ ماہ میں22 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط ہوئی تھی۔
بہت سالوں بعد ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے کی آخری تاریخ میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جس کو ٹیکس گزاروں نے سراہا۔ 31دسمبر 2020 تک 23 لاکھ ٹیکس گزاروں نے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کئے جبکہ اس ضمن میں گوشواروں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 43.5ارب روپے اکھٹا ہوا ہے۔ پچھلے سال اس عرصہ میں 21 لاکھ 73 ہزار گوشوارے جمع ہوئے اور ادا شدہ انکم ٹیکس 28ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال ادا شدہ انکم ٹیکس میں 55 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔
ایف بی آر تجارتی آسانی کی فراہمی کے لئے آٹومیشن، ای آڈٹ اور طریقہ کار سہل بنانے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ایف بی آر نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچررز کی آسانی کے لئے ایک صفحہ پر مشتمل انکم ٹیکس گوشوارہ متعارف کیا ہے۔ایف بی آر نے آئرس نظام کو اپ گریڈ کیا ہے جس کے تحت ٹیکس افسر کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی اطلاع اب ٹیکس گزاروں کو ان کے ای میل ایڈریس اور ایس ایم ایس کے ذریعے بھی فراہم کی جاتی ہے۔ایف بی آر نے معلومات ٹیکس رے سسٹم بھی متعارف کر دیا ہےجو کہ اب ٹیکس آسان ایپ پر بھی دستیاب ہے۔اس محفوظ ایپ کے ذریعے ٹیکس گزار معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ایف بی آر نے ہیڈکوارٹر اور ملک کے تمام بڑے ٹیکس آفسز میں ٹیکس گزاروں کی شکایت کے ازالے اور کرپشن کے خاتمے کے لئے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ٹیکس گزارہیلپ لائن، ای میل، کمپلینٹ پورٹل اور بذریعہ ڈاک اپنی شکایات بھیج سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں