واشنگٹن(سی این پی) جاپان، برطانیہ اور جنوبی افریقا کے بعد اب امریکا میں کوروناوائرس کی دو نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں، ماہرین نے انہیں دیگر قسموں سے مختلف قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کی دو نئی اقسام امریکی سرزمین سے ہی نمودار ہوئی ہیں جن میں سے ایک بہت زیادہ متعدی ہے جو ممکنہ طور پر ریاست اوہائیو میں قبضہ جما سکتا ہے، ان میں ہونے والی میوٹیشنز بھی انہیں زیادہ متعدی بناتی ہیں۔اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے دو اقسام کو دریافت کیا اس حوالے سے مکمل نتائج ابھی شائع نہیں کیے گئے۔ البتہ ماہرین اس نئے چیلنج کا جائزہ لے رہے ہیں، دونوں میں سے ایک قسم تو فی الحال ابھی اوہائیو کے صرف ایک مریض میں دریافت ہوئی، اور اس کا میوٹیشنل کا عمل برطانیہ میں دریافت ہونے والی قسم کی طرح ہے۔محققین کا ماننا ہے کہ کوروناوائرس کی اصل شکل میں تبدیلی کے بعد نئی اقسام سامنے آئی ہیں تاہم امریکا میں کورونا کی دوسری قسم زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے، مذکورہ قسم میں 4 ایسی جینیاتی میوٹیشنز کو دریافت کیا گیا جو نئے کورونا وائرس میں اس سے پہلے کبھی دیکھی نہیں گئی تھیں۔ماہرین نے دوسری قسم کو کولمبس اسٹرین کا نام دیا ہے جس میں جینیاتی ریڑھ کی ہڈی تو ابتدائی کیسز جیسی ہی ہے لیکن میوٹیشنز کا عمل منفرد ہے، یہ میوٹیشنز برطانیہ یا جنوبی افریقی اقسام سے تعلق نہیں رکھتیں۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اب وبا اس مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جہاں وہ خود کو تبدیل کرتی ہے اور ہم یہ تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں اور ایسا اس وقت ہورہا ہے جب ویکسینز متعارف ہوچکی ہیں۔
مصنوعی ذہانت سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیراعظم
پولیس وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
وزیراعظم کا ڈیرہ اسماعیل میں شہید کسٹم اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
پاکستان نے انسانی حقوق رپورٹ میں عائد امریکی الزامات مسترد کردیے
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، چیف جسٹس
پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2024 ہفتے کو لاہور میں ہوگی
لطیف کھوسہ نے پھر عمران خان کی جلد رہائی کی امید ظاہر کر دی
چیف جسٹس کی اپنے سفر کے دوران ٹریفک رواں رکھنے کی ہدایت
وزیراعظم نے ترقی کیلئے تاجروں سے مدد مانگ لی